حیوانا ت کی اِطاعت اور کلام
جس طرح وہ انسان جن کے نام پر قرعۂ سعادت پڑا ہوا ہے حضورِ اَقدس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی شریعت کے مطیع ومسخر (1 ) ہیں اسی طرح اللّٰہ تبارک وتعالٰی نے حیوانات کو بطر یق اعجازو خرق عادت (2 ) حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا مطیع ومسخر بنا یا۔از اں جملہ (3 ) چند مثالیں ذیل میں در ج کی جاتی ہیں ۔
اونٹ کی شکایت اور سجدہ
حضرت انس (4 ) بن مالک رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ انصار میں سے ایک کے ہاں ایک اونٹ تھا جس سے آب کشی کیا کر تے تھے۔ (5 ) وہ سر کش ہو گیا اور اپنی پیٹھ پر پانی نہ اٹھا تا تھا۔اونٹ کے مالک حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی خدمت میں آئے اور عرض کر نے لگے کہ ہمارے ہاں ایک اونٹ ہے جس سے ہم آب کشی کیا کر تے تھے وہ سر کش ہو گیا ہے اپنی پیٹھ پر پانی نہیں اٹھا تاہماری کھجور یں اور کھیتی سو کھ رہی ہے۔ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اپنے اصحاب سے فرمایا کہ اٹھو! وہ اٹھے اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ان کے ساتھ ایک باغ میں داخل ہوئے۔ وہ اونٹ اس باغ کے ایک گو شہ میں تھا۔آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اس کی طرف روانہ ہوئے ، انصارنے عرض کیا: یارسول اللّٰہ! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم یہ اونٹ کاٹنے والے کتے کی مانند ہوگیا ہے ہمیں ڈر ہے کہ کہیں آپ کو تکلیف پہنچے۔ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: مجھے اس سے کچھ ڈر نہیں ۔ جب اونٹ نے رسول اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکو دیکھا تو آپ کی طرف آیا یہاں تک کہ آپ کے آگے سجدے میں گرپڑا۔ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اس کی پیشانی کے بال پکڑلئے اور وہ ایسا مطیع ہوا کہ کبھی نہ ہوا تھا یہاں تک کہ آپ نے اس کو کام پر لگا دیا۔ آپ کے اصحاب نے عرض کیا: یا رسول اللّٰہ ! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم یہ حیوانِ لا یعقل ( 6) آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو سجدہ کر تا ہے اور ہم عقل والے ہیں اس لئے ہم اس کی نسبت آپ کو سجدہ کر نے کے زیادہ سزاوار (7 )
ہیں ۔ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا کہ انسان کو سزاوار نہیں کہ دوسرے انسان کو سجدہ کرے اگر ایک انسان کا دوسرے انسان کو سجدہ کر نا جائز ہو تا تو میں حکم دیتا کہ عورت اپنے خاوند کو سجدہ کرے کیونکہ خاوند کا عورت پر بڑا حق ہے۔ (1 )
حضرت عبداللّٰہ (2 ) بن جعفر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ سب سے پسندیدہ شے جس کو رسول اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم قضا ئے حاجت کے لئے اَوٹ بنا یا کر تے تھے کوئی بلند چیز یا درختانِ خرماکا مجمع تھا۔ ایک دفعہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم انصار میں سے ایک شخص کے باغ میں داخل ہوئے۔ کیا دیکھتے ہیں کہ اس باغ میں ایک اونٹ ہے اس اونٹ نے جب نبی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو دیکھا تو رو پڑا اور اس کی آنکھوں سے آنسوبہنے لگے۔ رسول اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ا س کے پاس آئے اور اس کے پس گوش پر ( 3) اپنا مبارک ہاتھ پھیر اوہ چپ ہو گیا آپ نے دریافت فرمایا کہ اس اونٹ کا مالک کون ہے؟ انصار میں سے ایک نوجوان نے عرض کیا: یارسول اللّٰہ ! یہ اونٹ میرا ہے۔آپ نے فرمایا کیا تو اس چوپایہ کے بارے میں جس کا اللّٰہ نے تجھے مالک بنایا ہے اللّٰہ سے نہیں ڈرتااس نے میرے پاس شکایت کی ہے کہ تو اسے بھوکا رکھتا ہے اور کثرتِ استعمال سے اسے تکلیف دیتا ہے۔ ( 4)
________________________________
1 – اطاعت گزار۔
2 – بطور معجزہ۔
3 – ان میں سے۔
4 – اس حدیث کو امام احمد و نسائی نے روایت کیا ہے۔ ( مواہب لدنیہ) اور حافظ ابو نعیم نے بھی دلائل میں نقل کیاہے۔۱۲منہ
5 – اس پر پانی لاد کر لایا کرتے تھے
6 – بے عقل جانور
7 – حق دار۔