جنازہ میں ستر ہزار فرشتے
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسول اللہ عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے فرمایا کہ سعد بن معاذ کی موت سے عرش الٰہی ہل گیا اور ستر ہزار فرشتے ان کے جنازہ میں شریک ہوئے ۔ (1)(زرقانی ،ج۲،ص۱۴۳وحجۃ اللہ ج۲،ص۸۶۸)
مٹی مشک بن گئی
محمد بن شرحبیل بن حسنہ رضی اللہ تعالیٰ عنہماکا بیان ہے کہ ایک شخص نے حضرت سعد بن معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی قبر کی مٹی ہاتھ میں لی تو اس میں سے مشک کی خوشبو آنے لگی اورایک روایت میں یہ بھی ہے کہ جب ان کی قبر کھودی گئی تو اس میں سے خوشبو آنے لگی جب حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم سے اس کا ذکرکیا گیا تو آپ نے سبحان اللہ!سبحان اللہ !فرمایا اورمسرت کے آثار آپ کے رخسار انور پرنمودار ہوگئے۔(2)
(زرقانی ، ج۲،ص۱۴۳وحجۃ اللہ ،ج۲ص۸۶۸بحوالہ ابن سعد)
فرشتوں سے خیمہ بھر گیا
حضرت سلمہ بن اسلم بن حریش رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ جب حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم حضرت سعد بن معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے خیمہ میں داخل ہوئے تو وہاں کوئی بھی آدمی موجود نہ تھا مگر پھر بھی حضوراکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم لمبے لمبے قدم رکھ کر
پھلانگتے ہوئے خیمہ میں تشریف لے گئے اوران کی لاش کے پاس تھوڑی دیر ٹھہر کر باہر تشریف لائے ۔ میں نے عرض کیا: یارسول اللہ! عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم میں نے آپ کو دیکھا کہ آپ خیمہ میں لمبے لمبے قدم کے ساتھ پھلانگتے ہوئے داخل ہوئے حالانکہ خیمہ میں کوئی شخص بھی موجود نہ تھا ۔ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ خیمہ میں اس قدر فرشتوں کا ہجوم تھا کہ وہاں قدم رکھنے کی جگہ نہ تھی اس لئے میں نے فرشتوں کے بازوؤں کو بچا بچا کر قدم رکھا۔(1)
(حجۃ اللہ علی العالمین ،ج۲،ص۸۶۸بحوالہ ابن سعد)
تبصرہ
خداعزوجل کے نیک اورمحبوب بندوں کی نسبت سے جب انکی قبر کی مٹی میں مشک کی خوشبو پیدا ہوجاتی ہے تو ان مقدس قبروں کے پاس حاضر ہونے والے زائروں کی اگر بیماریاں زائل ہوکر انہیں تندرستی مل جائے یا ان کی نحوست وشقاوت دور ہوکر انہیں برکت وسعادت حاصل ہوجائے تو اس میں کونسا تعجب ہے ؟جن کی تاثیر سے مٹی مشک بن سکتی ہے کیا ا ن کی تاثیر سے بیماری تندرستی اوربدنصیبی خوش نصیبی نہیں بن سکتی۔
کاش! وہ لوگ جو اولیاء اللہ کی قبروں کو مٹی کا ڈھیر کہہ کر قبروں کی زیارت کرنے والوں کامذاق اڑایا کرتے ہیں اوران مقدس قبروں کی تاثیروں کا انکار کرتے رہتے ہیں اس روایت سے ہدایت کی روشنی حاصل کرتے اورمقابر اولیاء اللہ کا ادب واحترام کرتے ۔