پر ندوں اور حشرات الارض پر شفقت و رحمت
حضرت عبد الرحمن کے والد عبد اللّٰہ بیان کر تے ہیں کہ ہم ایک سفر میں رسول اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے ساتھ تھے۔آپ قضا ئے حاجت کے لئے تشریف لے گئے ہم نے ایک پر ندہ (زورک) (7 ) کو دیکھاجس کے ساتھ اس کے دو بچے تھے ہم نے دونوں بچوں کوپکڑ لیازور ک آئی اور اُتر نے کے لئے بازو پھیلانے لگی اتنے میں نبی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمتشریف لے آئے اور آپ نے فرمایا : ’’ اس کے بچوں کو پکڑ کر اسے کس نے دکھ دیاہے اس کے بچے اسے واپس دے دو۔ ‘‘ پھر آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے ایک چیونٹیوں کاگھر دیکھا جسے ہم نے جلا دیا تھا۔ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے پوچھا کہ اسے کس نے جلایا ہے؟ ہم نے عرض کیا کہ ہم نے جلا یا ہے۔ اس پر آپ صَلَّی
اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے فرمایا کہ ’’ جائز نہیں کہ خدا کے سوا کوئی کسی کو آگ کا عذاب دے۔ ‘‘ (1 )
ایک روز حضرت عثمان بن حبَّان نے ایک پسو پکڑ کر آگ میں ڈال دیا۔اس پر حضرت اُم درداء رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَانے کہا : میں نے ابو الدرداء رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ سے سنا ہے کہ رسول اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: ’’ آگ کے مالک (خدا) کے سوا کوئی کسی کو آگ کا عذاب نہ دے۔ ‘‘ ( 2)
عامر تیرانداز سے روایت ہے کہ ہم نبی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی خدمت میں تھے ، نا گاہ ایک شخص آیا جس پر کمبل تھا اور اس کے ہاتھ میں کوئی چیز تھی جس پر اس نے کمبل لپیٹا ہوا تھا، اس نے عرض کیا: یارسول اللّٰہ! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمدرختوں کے جنگل میں میرا گز رہوا میں نے اس میں ایک پر ندے کے بچوں کی آواز یں سنیں میں نے ان کو پکڑ لیا اور اپنے کمبل میں رکھ لیاان کی ماں آئی اور میرے سر پر منڈلا نے لگی میں نے کمبل کو بچوں پر سے دور کر دیاوہ ان پر گرپڑی میں نے ان سب کو اپنے کمبل میں لپیٹ لیا اور وہ یہ میرے پاس ہیں ۔ آپ نے فرمایا: ان کو رکھ دے۔ میں نے ان کو رکھ دیامگر ان کی ماں نے ان کا ساتھ چھوڑنے سے انکارکیا۔ آپ نے فرمایا: کیا تم بچوں پر ماں کے رحم کرنے پر تعجب کر تے ہو۔اس ذات کی قسم ! جس نے مجھے حق دے کر بھیجا ہے، تحقیق اللّٰہ اپنے بندوں پر ان بچوں کی ماں سے بڑھ کر رحم کر نے والا ہے تو ان کو واپس لے جااور ان کو ماں سمیت وہیں رکھ دے جہاں سے انہیں پکڑا ہے۔ پس وہ ان کو واپس لے گیا۔