اعمال
فرض قبول ہو گا نہ نفل
فرض قبول ہو گا نہ نفل
حضرت ِ سیدناعبداللّٰہ بن عمررضی اللّٰہ تعالٰی عنہما سے روایت ہے کہ رسولِ بے مثال، بی بی آمِنہ کے لال صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمنے فرمایا کہ : جو مسلمان عہد شکنی اور وعدہ خلافی کرے اس پر اللّٰہ عَزَّوَجَلَّاور فرشتوں اور تمام انسانوں کی لعنت ہے اور اس کا نہ کوئی فرض قبول ہو گا نہ نفل۔(بخاری، کتاب الجزیۃوالموادعۃ، باب اثم من عاھدثم غدر، ۲/ ۳۷۰حدیث:۳۱۷۹)
مُفَسِّرِشَہِیر، حکیمُ الْاُمَّت حضر ت ِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃُ الحنّان اِس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں : جو مسلمان دوسرے مسلمان کے ذمہ یا اس کی دی ہوئی امان توڑے یا اس کے کئے ہوئے وعدوں کے خلاف کرے اس پر لعنت
ہے ۔(مراٰۃ المناجیح، ۴/ ۲۰۹)