اسلام

لازم بین کی اقسام

اسکی دوقسمیں ہیں: ۱۔ لازم بین بالمعنی الاخص ۲۔ لازم بین بالمعنی الاعم
۱۔لازم بین بالمعنی الاخص:
    وہ لازم ہے جس کا تصور ملزوم کے تصور کے لئے لازم ہو کہ جیسے ہی ملزوم کا تصور کریں تو لازم کا تصور بھی اس کے ساتھ آجائے۔جیسے: بصر اعمی کیلئے۔
    وضاحت:
    بصر اور اعمی کے درمیان ایسا گہراتعلق ہے کہ ھم جب بھی اعمی(اندھا) کا تصور کرتے ہیں تو بصر کا تصور بھی ذہن میں آجاتاہے، کیونکہ اعمی وہ ہے جو عدم البصرہو،اور عدم البصر کا تصور کرنے سے بصر کا تصور ہوجاتاہے۔
۲۔ لازم بین بالمعنی الاعم:
    وہ ہے کہ لازم اور ملزوم اور ان کے مابین نسبت کے تصور کرتے ہی لزوم کا یقین حاصل ہو جائے۔ جیسے: زوجیت اربعہ کیلئے۔
وضاحت:
    یعنی لازم وملزوم کے درمیان اتنا گہرا تعلق تونہ ہو کہ جب ملزوم کا تصور کیا جائے تولازم کا تصور بھی ذہن میں آجائے تاھم اتنا تعلق ضرور ہوکہ جب لازم وملزوم دونوں کا اوران دونوں کے درمیان جو نسبت ہے اس کا تصور کیا جائے توان کے درمیان لزوم کا یقین حاصل ہوجائے۔
لازم غیر بین کی اقسام
۱۔ لازم غیر بین بالمعنی الاخص:
    وہ لازم ہے جس کاتصور، ملزوم کے تصور سے حاصل نہ ہو بلکہ دلیل کی بھی ضرورت پڑے۔جیسے: کتابت بالقوہ انسان کیلئے۔
وضاحت:
    یعنی تصور ملزوم (انسان)سے تصور لازم (کتابت بالقوہ) حاصل نہیں ہوتا بلکہ ھمیں دلیل سے یہ بات ثابت کرنا پڑتی ہے کہ انسان کاتب بالقوہ ہے۔
۲ ۔ لازم غیربین بالمعنی الاعم:
    وہ لازم ہے جس کے لزوم کا یقین تصورِ ملزوم اورتصورِ نسبت سے حاصل نہ ہو بلکہ دلیل کی بھی ضرورت پڑے۔ جیسے: حدوث ،عالم کیلئے۔
وضاحت:
    حدوث، عالم کیلئے ”لازم غیر بین بالمعنی الاعم” اس لئے ہے کہ جب ان دونوں کا اوران کے درمیان جو نسبت ہے اس کا تصور کیا جائے تو پھر بھی ان کے درمیان لزوم کا یقین ثابت نہیں ہوتابلکہ اس طرح دلیل دینے کی ضرورت پیش آتی ہے کہ أَلْعَالَمُ مُتَغَیِّرٌ وَکُلُّ مُتَغَیِّرٍ حَادِثٌ فَالْعَالَمُ حَادِثٌ۔
عرض مفارق کی اقسام
اس کی دوقسمیں ہیں۔
۱۔قابلِ زوال        ۲۔ ناقابلِ زوال ۱۔قابل زوال:
    وہ عرض ہے جومعروض سے جداہوجاتاہو۔ جیسے: غصہ کی سرخی۔
وضاحت۔
”چہرہ” معروض اور” غصہ کی سرخی” عرض ہے ۔جو انسان کے "Normal” ہوتے ہی چلی جاتی ہے۔
۲۔ناقابل زوال:
    وہ عرض ہے جومعروض سے جدانہ ہوتاہو۔ جیسے: حرکت شمس ۔
وضاحت۔”فلک ”معروض اور” حرکت ”عرض ہے۔ جو آسمان سے جدا نہیں ہوتی۔
قابل زوال کی اقسام
اس کی دوقسمیں ہیں:
۱۔ سَرِیْعُ الزَّوَال        ۲۔ بَطِیْئُی الزَّوَال
۱۔سریع الزوال:
    وہ عرض ہے جواپنے معروض سے جلدی جداہوجاتاہو جیسے: غصہ کی سرخی ۔
۲۔ بطیئی الزوال:
    وہ عرض ہے جواپنے معروض سے جلدی جدانہ ہو ۔جیسے: جوانی کہ یہ انسان سے جلدی جدا نہیں ہوتی۔
مشق
سوال نمبر1:۔خاصہ اور عرض عام کی تعریف کریں۔
سوال نمبر2:۔خاصہ شاملہ اور غیر شاملہ کی وضاحت کریں۔
سوال نمبر3:۔عرض لازم و عرض مفارق کی تعریف کریں اور مثالیں بھی دیں۔
سوال نمبر4:۔ماہیت و وجود کے اعتبار سے لازم کی تقسیم بیان کریں۔
سوال نمبر5:۔دلیل کی طرف محتاج ہونے یا نہ ہونے کے اعتبار سے لازم کی تقسیم تحریرکریں۔
سوال نمبر6:۔ قابل زوال ہونے اور ناقابل زوال ہونے کے لحاظ سے عرض مفارق کی کتنی اقسام ہیں؟

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!