واقعات

صالحین کے فضائل

صالحین کے فضائل

حمد ِباری تعالیٰ:

سب خوبیاں اللہ عَزَّوَجَلَّ کے لئے ہیں جواپنی عظمت وجلال میں غالب و قوی ہے،اپنے کمال میں یکتاہے ،اپنے افعال کی ایجاد میں تنہاہے جس نے حکمت کے جواہر کو اہلِ معرفت کے قلوب کے صندوق میں رکھا، اور ان پر اپنے پختہ تالے لگا دئيے،ان کواپنی بارگاہ میں بلایااور خود ان کی مدد کی تووہ سب کوچھوڑکراس کی بارگاہ میں نکل پڑے، اور زندگی کے سفر میں معمولی شئے پرقناعت کی اور رات کے وقت اس طرح نکلے جیسے قیدی قید سے نکلتاہے، اور رات کی تاریکی میں اپنے مولیٰ عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں نمازِتہجد میں قیام کیا،پھر جب صبح ہوئی تو اللہ عَزَّوَجَلَّ نے انہیں اپنا فضل وکرم عطاکرکے ان پر احسان فرمایا، انہوں نے محبوب ِحقیقی عَزَّوَجَلَّ کی رضا کی خاطر مشقتیں برداشت کیں ،آفات کی کڑواہٹ پر صبر کیا، دھوکہ دہی اور دوری سے بچتے رہے،اور صبر پر استقامت کے ساتھ قائم رہے حالانکہ ہر کوئی اس پرقادر نہیں ہوتا، انہوں نے اپنا جان ومال اس کی محبت میں قربان کر دیاتو انہیں فرحت و مسرت حاصل ہوئی اور محب تو ہمیشہ اپنے محبوب پر مال و جان لٹانے کے لئے تیا رہتا ہے۔ اللہ عَزَّوَجَلَّ نے انہیں اپنی ہم نشینی کے جام سے سیراب فرمایا تووہ ایسے دیوانے ہوگئے کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کی فرطِ محبت سے ان پر کیف و سرور طاری ہونے لگا، اور وہ سب اپنے آس پاس سے بے خبر ہو گئے ،پس عارفین نے اپنی نیند کی لذت کو ترک کر دیا،خائفین نے عاجزی و انکساری اور خشوع و خضوع کی چادر اوڑھ لی،گنہگاررو رو کر اشک برسانے لگے،دیوانگانِ عشق اپنی ٹھنڈی چھاؤں اور گہرے سائے سے نکل پڑے،ذلیل و حقیر اپنی دوری کی وجہ سے حسرت و افسوس میں غوطہ زن ہوگئے، نافرمان اپنے وجد(یعنی عشق ومحبت) کی آگ میں جلنے لگے اور عشاق اپنی حد سے نکل کرزبانِ حال سے کہنے لگے : ”اے وہ ذات جس نے میرے دل کواپنے وصال کا جام پلایا اور اپنے حسن وجمال کا جلوہ دِکھانے کے لئے اس جام کو میرے لئے مباح فرمایا۔”
اے میرے اسلامی بھائیو!وہ لوگ کہاں گئے جن کے بارے میں فرمایا گیا: کَانُوۡا قَلِیۡلًا مِّنَ الَّیۡلِ مَا یَہۡجَعُوۡنَ ﴿۱۷﴾وَ بِالْاَسْحَارِ ہُمْ یَسْتَغْفِرُوۡنَ ﴿۱۸﴾ ترجمہ کنزالایمان:وہ رات میں کم سویا کرتے اور پچھلی رات استغفار کرتے ۔(پ۲۶،الذّٰرِیٰت: ۱۷،۱۸) اور کہاں ہیں وہ لوگ جن کی شان یوں بیان کی گئی: تَتَجَافٰی جُنُوْبُھُمْ عَنِ الْمَضَاجِعِ ترجمہ کنزالایمان:ان کی کروٹیں جدا ہوتی ہیں خوابگاہوں سے۔(پ۲۱،السجدۃ: ۱۶)
کہاں ہیں وہ لوگ جو اپنے رب عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں رکوع و سجود کرتے ہوئے راتیں گزارتے؟اور کہاں ہیں وہ جنہیں ہدایت وتوفیق کی دولت سے سرفراز کیا گیا؟

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
error: Content is protected !!