اسلام

Wafat Sultan Ahmed sanjar 7 may

سلطان احمد سنجر سلجوقی سلطنت کی آن بان شان تھا
ملک شاہ سلجوقی کا تیسرا بیٹا تھا اس کی حکومت خراسان، غزنہ،خوارزم اور ماوراءالنہر تک پھیلی ہوئی تھی اس کا نام کظبہ مین ایران آرمینیا،آذر بائیجان، موصل، دیار ربیعہ، دیار بکر اور حرمین تک پڑھا جاتا تھا،1092ء میں خراسان پر قابض ہوا اس کے بعد فارس کا بادشاہ بھی تسلیم کیا گیا،سلطان سنجر نے غزنوی خاندان کے بادشاہ بہرام شاہ کو خراج گزار بنا لیا علاؤ الدین بادشاہ غور نے بہرام شاہ کو شکست دی اور غزنی لے لیا۔ اور یہی علاؤ الدین بھی سلطان سنجر کا مطیع ہوا
علامہ اقبال نے سلطان سنجر کی عظمت و شان کو سراہا ہے ۔

شوکت سنجر و سلیم تیرے جلال کی نمود!
فقر جنیدؔ و بایزیدؔ تیرا جمال بے نقاب!
جب نہیں کہ مسلماں کو پھر عطا کر دیں
شکوہ سنجر و فقر جنید و بسطامی

1157ء میں سلطان سنجر کا انتقال ہوا جس کے ساتھ ہی سلجوقی خاندان کا خاتمہ ہو گیا سلطان سنجر مرو میں مدفون ہے

بشکریہ اردو وکیپیڈیا 

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!