اعمال

توقف وجلد بازی کے نقصانات

توقف وجلد بازی کے نقصانات

(۱)’’عَنْ سَہْلِ بْنِ سَعْدِنِ السَّاعِدِیّ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ الْأَنَاۃُ مِنَ اللَّہِ وَالْعَجَلَۃُ مِنَ الشَّیْطَانِ‘‘۔ (1) (ترمذی)
حضرت سہل بن سعد ساعدی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ نبی کریم علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا کہ کاموں میں توقف کرنا یعنی جلد بازی نہ کرنا خدائے تعالیٰ کی جانب سے ہے اور جلد بازی کرنا شیطان کی طرف سے ہے ۔ (ترمذی)
(۲)’’عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَجُلًا قَالَ لِلنَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَوْصِنِی فَقَالَ خُذِ الْأَمْرَ بِالتَّدْبِیْرِ فَإِنْ رَأَیْتَ فِی عَاقِبَتِہِ خَیْرًا فَأَمْضِہِ وَإِنْ خِفْتَ غَیًّا فَأَمْسِکْ‘‘۔ (2)
حضرت انس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے نبی کریم علیہ الصلاۃ والسلام سے عرض کیا کہ مجھے نصیحت فرمایئے ، حضور نے فرمایا کہ اپنا کام خوب غور و فکر کے بعد کیا کرو اگر اس کا انجام اچھا نظر آئے تو کر ڈالو اور خرابی کا ڈر ہو تو مت کرو۔ (شرح السنۃ، مشکوۃ)
(۳)’’عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ الْأَعْمَشُ لَا أَعْلَمُہُ إِلَّا عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ التُّؤَدَۃُ فِی کُلِّ شَیْئٍ خَیْرٌ إِلَّا فِی عَمَلِ الْآخِرَۃِ‘‘۔ (3)
حضرت مصعب بن سعد اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم علیہ الصلاۃ والتسلیم نے فرمایا کہ توقف کرنا ہر چیز میں بہتر ہے لیکن آخرت کے کام میں تاخیر بہتر نہیں۔ (ابوداود)

٭…٭…٭…٭

________________________________
1 – ’’سنن الترمذی‘‘، کتاب البر والصلۃ عن رسول اللہ، الحدیث: ۲۰۱۹، ج۳، ص۴۰۷.
2 – ’’شرح السنۃ‘‘، کتاب البر والصلۃ، الحدیث: ۳۴۹۴، ج۶، ص۵۴۵، ’’مشکاۃ المصابیح‘‘، کتاب الآداب، باب السلام، الفصل الثانی، الحدیث: ۵۰۵۷، ج۲، ص۲۲۶.
3 – ’’سنن أبی داود‘‘، کتاب الأدب، باب الرفق، الحدیث: ۴۸۱۰، ج۴، ص۳۳۵.

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!