نجاستوں کابیان
نجاست غلیظہ کے اَحکام
نجاست کی دو قسم ہے، ایک: غلیظہ ، دوسری: خفیفہ۔ نجاست غلیظہ اگر کپڑے یا بدن پر ایک درہم سے زیادہ لگ جائے تو اس کا پاک کرنا فرض ہے، بے پاک کیے نماز نہ ہوگی اور اگر درہم کے برابر ہے تو پاک کرنا واجب ہے کہ بے پاک کیے نماز پڑھی تو مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ( یعنی ایسی نماز پھر سے دہرانا واجب ہے) اور اگر درہم سے کم ہے تو پاک کرنا سنت ہے کہ بے پاک کیے نماز ہوجائے گی، مگر خلاف سنت ہوگی، جس کادہرانا بہتر ہے۔
مسئلہ۱:اگر نجاست گاڑھی ہے جیسے پاخانہ، لید، گوبر تو درہم کے برابر یا کم یازیادہ کا یہ مطلب ہے کہ وزن میں اتنی ہو اور اگر نجاست پتلی ہو جیسے پیشاب، شراب تو درہم سے مراد اس کی لمبائی چوڑائی ہے، درہم کا وزن شریعت میں اس جگہ ساڑھے چار ماشے ہے، اور زکوٰۃ میں تین ماشہ 5/11رتی اور درہم کی لمبائی چوڑائی سے یہاں مراد تقریباً ہتھیلی کی گہرائی برابر جگہ ہے جو ایک روپیہ کے پھیلائو کے برابر جگہ ہوتی ہے۔ ( 1)
نجاست خفیفہ کے اَحکام
نجاست ِ خفیفہ کپڑے کے جس حصہ ( مثلاً آستین، دامن ، کلی، کالر) میں یا جس عضو (مثلاً
ہاتھ پیر سر) میں لگی ہو اور اس کے چوتھائی سے کم میں ہو تو معاف ہے، یعنی نماز ہوجائے گی اور اگر پوری چوتھائی میں ہو تو بے دھوئے نماز نہ ہوگی۔ (عالمگیری وغیرہ)
نجا ست غلیظہ و خفیفہ کا فرق کب معتبر ہے ؟
نجاست غلیظہ و خفیفہ کا فرق کپڑے اور بدن پر لگنے میں ہے لیکن اگر کسی پتلی چیز جیسے پانی، سرکہ، دودھ میں ایک قطرہ بھی پڑ جائے چاہے غلیظہ ہوچاہے خفیفہ تو سب کو بالکل نجس کردے گی جب تک کہ وہ چیز دَہ دَردَہ نہ ہو۔ (عالمگیری وغیرہ)
________________________________
1 – درہم کے پھیلاؤ کے جاننے کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ ہتھیلی خوب پھیلا کر برابر کریں اور اب اس پر آہستہ آہستہ اتنا پانی ڈالیں کہ اس سے زیادہ پانی نہ رک سکے اب بہنے سے قبل پانی کا جتنا پھیلاؤ ہے اتنا بڑا درہم ہے اس کی مقدار تقریباً انگریزی روپیہ کے برابر ہے جو جنگ سے پہلے رائج تھا۔ (۱۲) منہ