اسلامعقائد

نبی کی طرف تقیہ کی نسبت کا حکم

نبی کی طرف تقیہ کی نسبت کا حکم

جو یہ کہے کہ کچھ احکام تَقِیَّۃً یعنی لوگوں کے ڈر سے یا کسی اور وجہ سے نہیں پہنچائے وہ کافر ہے۔ انبیاء (عَلَیْہِمُ السَّلَام) تمام مخلوق سے افضل ہیں یہاں تک کہ ان فرشتوں سے بھی افضل ہیں جو رسول ہیں ۔

ولی کو نبی سے افضل ماننے کا حکم

ولی کتنے ہی بڑے مرتبے والا ہو کسی نبی کے برابر نہیں ہوسکتا، جو کسی غیر نبی کو کسی نبی سے افضل بتائے وہ کافر ہے۔ (1)
عقیدہ۱۷: نبی کی عظمت
نبی کی تعظیم فرضِ عین بلکہ تمام فرائض کی اصل ہے، کسی نبی کی ادنیٰ توہین یا تکذیب کفر ہے۔ (2) ( شفا وہند یہ وغیرہ) سارے نبی اللّٰہ تعالیٰ کے نزدیک بڑی وجاہت و عزت والے ہیں ، اُن کو اللّٰہ تعالیٰ کے نزدیک مَعَاذَ اللّٰہ (عَزَّوَجَلَّ) چوہڑے (3) چمار (4) کی مثل کہنا کھلی گستاخی ہے اور کلمہ کفر ہے۔

________________________________
1 – قال التفتازانیرحمہ اللّٰہ تعالٰی: فما نقل عن بعض الکرامیۃ من جواز کون الولی افضل من النبی کفر وضلال۔شرح العقائد۔ (۱۲منہ)
( شرح عقائد النسفیۃ،لایبلغ الولی درجۃ الانبیاء،ص۳۴۳)
2 – فتاویٰ قاضی خان میں ہے : لوعاب الرجل النبی فی شیء کان کافرا۔ (فتاوی قاضی خان، کتاب السیر،باب ما یکون اسلاما من الکافر …الخ،۲/ ۴۶۴) یعنی جو شخص نبی کو کسی طرح کا عیب لگائے وہ کافر ہے۔ فتاویٰ عالمگیری میں ہے: لو قال لشعرہ عَلَیْہِ السَّلام شعیر یکفر۔ (الفتاوی الہندیۃ، کتاب السیر،الباب التاسع،۲/ ۲۶۳) یعنی اگر نبی عَلَیْہِ السَّلام کے بال کو ’’بلوا‘‘تصغیر کے صیغہ سے کہے تووہ کافر ہوجائے۔ (۱۲منہ)
3 – بھنگی
4 – موچی جو مردہ جانوروں کی کھال اتارتے،رنگتے،جوتے بناتے،جوتے گانٹھتے اور پالش کرتے۔

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!