خف یعنی موزے پر مسح کا بیان
جوشخص موزہ پہنے ہوئے ہو، وہ اگر وضو میں بجائے پاؤں دھونے کے موزوں پر مسح کرے تو جائز ہے۔
مسئلہ۱: جس پر غسل فرض ہے وہ موزوں پر مسح نہیں کرسکتا۔
مسئلہ۲: مسح کرنے کے لیے چند شرطیں ہیں :
{۱} موزے ایسے ہوں کہ ٹخنے چھپ جائیں اس سے زیادہ ہونے کی ضرورت نہیں اور اگر دو ایک اُنگل کم ہو جب بھی مسح درست ہے ایڑی نہ کھلی ہو۔
{۲} پاؤں سے چپٹا ہو کہ اس کو پہن کر آسانی کے ساتھ خوب چل پھر سکیں ۔
{۳} چمڑے کا ہو یا صرف تلا چمڑے کا ہو اور باقی حصہ کسی اور دبیز (1 ) چیز کا جیسے کرمچ (2 ) وغیرہ۔
مسئلہ۳: ہندوستان میں جو عموماً سوتی یا اُونی موزے پہنے جاتے ہیں اِن پر مسح جائز نہیں ان کو اُتار کر پاؤں دھونا فرض ہے۔
{۴} وضو کرکے پہنا ہو یعنی اگر موزہ بے وضو پہنا تھا تو مسح نہیں کرسکتا۔
مسئلہ۴: تیمم کرکے موزے پہنے گئے تو مسح جائز نہیں ۔
{۵} نہ حالت جنابت میں پہنا ہو، نہ بعد پہننے کے جنب ہوا ہو۔
{۶} مدت کے اندر ہو اور اس کی مدت مقیم کے لیے ایک دن رات ہے اور مسافر کے واسطے تین دن تین رات۔
مسئلہ۵: موزہ پہننے کے بعد پہلی مرتبہ جو حدث ( 1) ہوا اس وقت سے اس مدت کا شمار ہوگا، مثلا ًصبح کے وقت موزہ پہنا اور ظہر کے وقت پہلی بار حدث ہوا تومقیم دوسرے دن کی ظہر تک مسح کرے اور مسافر چوتھے دن کی ظہر تک۔
{۷} موزہ پاؤں کی چھوٹی تین اُنگلیوں کے برابر پھٹا نہ ہو یعنی چلنے میں تین اُنگل بدن ظاہر نہ ہوتا ہو۔
مسئلہ۶: موزہ پھٹ گیا یا سیون کھل گئی اور ویسے پہنے رہنے کے حالت میں تین اُنگل پاؤں ظاہر نہیں ہوتا، مگر چلنے میں تین اُنگل دکھائی دیتا ہے تو مسح جائز نہیں یعنی پھٹے موزہ میں تین اُنگل سے کم پاؤں کھلے تو مسح جائز ہے اور تین اُنگل یا اس سے زیادہ کھلے تو جائز نہیں ۔
مسئلہ۷: ٹخنے کے اُوپر موزہ چاہے کتنا ہی پھٹا ہو کچھ حرج نہیں مسح ہوسکتا ہے۔ پھٹنے کا اعتبار ٹخنے سے نیچے کے حصوں میں ہے۔
مسح موزہ کا طریقہ
مسح کاطریقہ یہ ہے کہ ہاتھ تر کرکے دا ہنی ہاتھ کی تین انگلیاں داہنے پاؤں کے
موزے کی پیٹھ کے سرے پر رکھ کر پنڈلی کی طرف کھینچے کم سے کم تین اُنگل کھینچے اور سنت یہ ہے کہ پنڈلی تک پہنچائے اور بائیں ہاتھ سے بائیں پیر پر اِسی طرح کرے۔
مسئلہ۸: مسح میں فرض دو ہیں :
{۱} ہر موزہ کا مسح ہاتھ کی چھوٹی تین انگلیوں کے برابر ہونا ۔
{۲} مسح موزے کی پیٹھ پر ہونا۔
مسئلہ۹: مسح میں سنت تین باتیں ہیں :
{۱} ہاتھ کی پوری تین انگلیوں کے پیٹ سے مسح کرنا۔
{۲} انگلیوں کو کھینچ کر پنڈلی تک لے جانا۔
{۳} مسح کرتے وقت انگلیوں کو کھلی رکھنا۔
مسئلہ۱۰: انگریزی بوٹ جوتے پر مسح جائز ہے اگر ٹخنے اُس سے چھپے ہوں ۔ ( بہار شریعت)
مسئلہ۱۱: عمامہ، برقع، نقاب، اور دستانہ پر مسح جائز نہیں ۔
مسح موزہ کن چیزوں سے ٹوٹتا ہے ؟
مسح جن چیزوں سے ٹوٹتا ہے وہ یہ ہیں :
{۱} جن چیزوں سے وضو ٹوٹتا ہے اُن سے مسح بھی جاتا رہتا ہے۔
{۲} مسح کی مدت پوری ہوجانے سے مسح جاتا رہتا ہے اور اس صورت میں صرف پاؤں دھولینا کافی ہے، پھر سے پورا وضو کرنے کی ضرورت نہیں اور بہتر یہ ہے کہ پورا وضو کرلے۔
{۳} موزہ اُتار دینے سے مسح ٹوٹ جاتا ہے، چاہے ایک ہی اُتارا ہو۔
مسئلہ۱۲: وضو کی جگہوں میں پھٹن ہو یا پھوڑا یا اور کوئی بیماری ہو اور پانی بہانا نقصان کرتا
ہو یا سخت تکلیف ہوتی ہو تو بھیگا ہاتھ پھیر لینا کافی ہے اور اگر یہ بھی نقصان کرتا ہو تو اس پر کپڑا ڈال کر کپڑے پر مسح کرے اور جو یہ بھی مضر ہو تو معاف ہے اور اگر اس میں کوئی دوا بھر لی تو اس کا نکالنا ضروری نہیں اس پر سے پانی بہا دینا کافی ہے۔
________________________________
1 – حدث: بے وضو ہونا۔ ۱۲ (منہ)