کون کون سی سورتیں طوالِ مفصل ہیں اور کون سی قصار ِمفصل
فائدہ: سورۂ حجرات سے سورۂ بروج تک کی سورتیں طوالِ مفصل کہلاتی ہیں اور سورۂ بروج سے
سورۂ لَمْ یَكُنِ الَّذِیْنَ تک اَوساط ِمفصل اور لَمْ یَكُنْسے آخر تک قصارِ مفصل کہی جاتی ہیں ۔
مسئلہ۱۰: سفر میں اگر امن و قرار ہو تو سنت یہ ہے کہ فجر و ظہر میں سورئہ بروج یا اس کے مثل سورتیں پڑھے اور عصر، عشاء میں اس سے چھوٹی اور مغرب میں قصار ِمفصل کی چھوٹی سورتیں پڑھے اور جلدی ہو تو ہر نماز میں جو چاہے پڑھے۔ (عالمگیری)
مسئلہ۱۱: اِضطراری حالت میں مثلاً وقت جاتے رہنے کا ڈر ہو یا چور یا دشمن کا خوف ہو تو جو چاہے پڑھے چاہے سفر ہویا حضر یہاں تک کہ اگرو اجبات کی مراعات نہیں کرسکتا (1 ) تو اس کی بھی اجازت ہے۔ مثلاً فجر کا وقت اِتنا تنگ ہوگیا کہ صرف ایک ایک آیت پڑھ سکتا ہے تو یہی کرے (درمختار و ردالمحتار) لیکن آفتاب بلند ہونے کے بعد ایسی نماز کا اِعادہ کرے۔ (بہار شریعت)
مسئلہ۱۲: فجر کی سنت پڑھنے میں جماعت جانے کا ڈر ہو تو صرف واجبات پر اقتصار کرے ثناء و تعوذ کو چھوڑ دے اور رکوع و سجود میں ایک ایک بار تسبیح پر اکتفاء کرے۔ (ردالمحتار)
مسئلہ۱۳: وتر میں حضورعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے پہلی رکعت میں سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْاَعْلَىۙ پڑھی اور دوسری میں قُلْ یٰۤاَیُّهَا الْكٰفِرُوْنَۙ اور تیسری میں قُلْ هُوَ اللّٰهُ اَحَدٌۚپڑھی، لہٰذا کبھی تبرکاً انہیں پڑھے اور کبھی پہلی رکعت سَبِّحِ اسْمَ کے بجائے اِنَّاۤ اَنْزَلْنٰهُ پڑھے۔
مسئلہ۱۴: قرآن شریف اُلٹا پڑھنا مکروہ تحریمی ہے۔ مثلاً یہ کہ پہلی رکعت میں قُلْ یٰۤاَیُّهَا الْكٰفِرُوْنَۙ پڑھے اور دوسری میں اَلَمْ تَرَ كَیْفَ پڑھے یہ ناجائز ہے لیکن اگر بھول کر پڑھ دی تو کچھ حر َج نہیں ۔
مسئلہ۱۵: بچوں کو آسانی کیلئے پارہ عَمَّ خلافِ ترتیب پڑھانے میں حرج نہیں ۔ (ردا لمحتار)
مسئلہ۱۶: اگر بھول کر دوسری رکعت میں پہلے والی سورۃ شروع کردی تو چاہے ابھی ایک ہی لفظ پڑھا ہو اُسی کو پورا کرے، دوسری پڑھنے کی اجازت نہیں ۔ مثلاً پہلی رکعت میں قُلْ یٰۤاَیُّهَا الْكٰفِرُوْنَۙپڑھی اور دوسری میں بھولے سے اَلَمْ تَرَ كَیْفَ شروع کردی تو اُسی کو پڑھے۔
________________________________
1 – یعنی واجبات کو ادا نہ کر سکے۔