اعمال

کہاں ہے وہ مردِ صالح ؟

کہاں ہے وہ مردِ صالح ؟

حضرت سیدنا وہب بن منبہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں :”اللہ عزوجل کے ایک ولی نے گو شہ نشینی اختیار کر رکھی تھی ، لوگ اس کی زیارت وملاقات کے لئے جاتے تو وہ انہیں وعظ و نصیحت کرتا ، جب اس محفل سے لوگ واپس آتے تو علم و عمل کا خزانہ لے کر آتے ،ایک دفعہ لوگ اس کی محفل میں جمع تھے اس نے فرمایا :” اے لوگو ! ہم نے اپنے گھروں اور اہل وعیال کو اس لئے چھوڑ دیا کہ ان میں رہ کر کہیں ہم معصیت میں مبتلا نہ ہوجائیں ، لیکن مجھے خوف ہے کہ کہیں ہمیں ایسی مصیبت لاحق نہ ہوجائے جو اس مصیبت سے بڑی ہو جو اہل ثروت اور مالداروں کو لاحق ہوتی ہے ،کہیں ایسا نہ ہو کہ ہم میں سے کوئی اس بات کو پسند کرے کہ میری دینداری کی وجہ سے لوگ میری حاجات کو پورا کریں اور جب میں کوئی چیز خریدوں تو بھی لوگ میری دینداری کی وجہ سے رعایت سے کام لیں،جب میں لوگوں سے ملوں تو میری تعظیم کی جائے لوگ میرا ادب بجالائیں۔
اے لوگو! یہ تمام امور بہت تباہ کُن ہیں لہٰذا ان سے ہمیشہ بچنا،اللہ عزوجل کے اس ولی کا یہ نصیحت آموز کلام لوگوں میں پھیل گیا حتی کہ بادشاہ ِوقت کو بھی اس کی نصیحت آموز باتیں پہنچ گئیں،بادشا ہ اس ولی اللہ کی بارگاہ میں سلام عرض کرنے کے لئے حاضر ہوا ،جب وہاں پہنچا تو لوگوں نے کہا:” اے مرد صالح! دیکھو بادشاہ تم سے ملاقات کرنے آیا ہے اس نے کہا :”باشادہ مجھ سے کیوں ملنا چاہتا ہے ؟ لوگوں نے کہا: یہ آپ کی نصیحت آموز باتیں سننے آیا ہے ، اس نیک شخص نے یہ سناتوکہا:” کیاکھانے کی کوئی شئے ہے ؟ ایک شخص نے کہا: جی ہاں! میرے پاس کچھ کھجوریں ہیں آپ ان سے روزہ افطار کر لینا ، یہ کہہ کر اس نے کھجوریں اس مرد صالح کے حوالے کردیں اس نے فوراً کھجوریں کھانا شرو ع کردیں حالانکہ وہ سارا سال روزے رکھتا تھا ،جب با دشاہ نے یہ حالت دیکھی تو متعجب ہو کر لوگو ں سے پوچھا :” وہ نیک مرد کہاں ہے جس کی خاطر میں یہاں آیا ہوں ، کیا یہ وہی شخص ہے؟ لوگوں نے کہا :”جی ہاں ! یہی وہ مرد صالح ہے جس کی نصیحت آموز باتیں مشہور ہیں،یہ سن کر بادشاہ نے کہا :” مجھے تو اس میں کوئی بھلائی نظر نہیںآتی یہ کہہ کر بادشاہ وہاں سے چلا گیا۔”
جب بادشاہ چلا گیا تو نیک شخص نے کہا :شکر ہے اس پاک پر وردگار عزوجل کا جس نے مجھ سے بادشاہ کو دور کر دیا یہ بہت اچھا ہو اکہ بادشاہ مجھ سے متا ثر نہ ہوا بلکہ اس نے مجھے برا بھلاکہا (یعنی اس طرح میں حُبِّ جاہ اور ریا کاری سے بچ گیا)
(اللہ عزوجل کی اُن پر رحمت ہو..اور.. اُن کے صدقے ہماری مغفرت ہو۔آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ تعالی علی وسلم)

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!