حضرت ابراہیم خوَّاص رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا سفرِ مدینہ
حکایت نمبر253: حضرت ابراہیم خوَّاص رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا سفرِ مدینہ
حضرتِ سیِّدُنا علی بن محمدسِیْرَوَانِی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں: میں نے حضرتِ سیِّدُنا ابراہیم خوَّاص علیہ رحمۃ اللہ الرزَّاق کو یہ فرماتے ہوئے سنا :”ایک مرتبہ ایک وادی میں مجھے بہت زیادہ پیاس لگی ، شدتِ پیاس سے میں نیم بے ہوش ہوکر گرپڑا ،اچانک میرے چہرے پر پانی کے قطرے گرے جن کی ٹھنڈک میں نے اپنے دل پر محسوس کی ۔ آنکھیں کھولیں تو خوبصورت سفید گھوڑے پر سوارسبز کپڑے زیبِ تن کئے، زردعمامے کا تاج سر پر سجائے ایک شکیل وجمیل نوجوان نظر آیا۔جس کے ہاتھ میں ایک پیالہ تھا ایسا خوبصورت نوجوان میں نے آج تک نہ دیکھا تھا۔ اس نے مجھے پیالے میں سے شربت پلایا اورکہا :” میرے پیچھے سوار ہو جاؤ۔” میں گھوڑے پر اس کے پیچھے سوار ہوگیا۔ ابھی وہ گھوڑا اپنی جگہ سے چلا ہی تھاکہ اس نوجوان نے مجھ سے پوچھا: ”تم سامنے کیا دیکھ رہے ہو۔”میں نے کہا:” میرے سامنے اس وقت مدینۂ منورہ زَادَہَا اللہُ شَرَفًا وَّتَعْظِیْمًاکا پُرکَیْف نظارہ ہے،سُبْحَانَ
اللہ عَزَّوَجَلَّ!میں تو اپنے آقاومولیٰ محمدِ مصطفی صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کے شہر میں پہنچ چکاہوں۔”
نوجوان نے کہا:” اب اُتر جاؤ، اور جب روضۂ رسول عَلٰی صَاحِبِھَا الصَّلٰوۃُ وَالسَّلاَم پر حاضری ہوتو میرا بھی باادب سلام عرض کر دینا اورکہنا:” کہ رضوانِ جنَّت آقائے نامدار، مدینے کے تاجدار، باذن پروردگاردوعالم کے مالک ومختار عَزَّوَجَلَّ وصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کی بارگاہِ بے کس پناہ میں خوب خوب سلام عرض کرتاہے ۔” اتنا کہہ کر وہ نظروں سے اوجھل ہو گیا ۔
(اللہ عزوجل کی اُن پر رحمت ہو..اور.. اُن کے صدقے ہماری مغفرت ہو۔آمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ وسلَّم)