اسلام

تو تمہیں سز ادیتا

تو تمہیں سز ادیتا

حضرتِ سیِّدُناسَائِب بن یزیدرضی اﷲتعالیٰ عنہُ فرماتے ہیں، میں مسجِد میں کھڑاہوا تھا کہ مجھے کسی نے کنکری ماری ۔میں نے دیکھاتووہ حضرتِ سیِّدُنا امیرُالْمُؤمِنین عمرفاروقِ اعظم رضی اﷲ تعالیٰ عنہُ تھے،اُنھوں نے مجھ سے (اشارہ کرکے) فرمایا:”ان دوشخصوں کومیرے پاس لاؤ!”میں ان دونوں کولے آیا حضرت سیِّدُناعمررضی اﷲتعالیٰ عنہ نے اُن سے اِسْتِفْسار فرمایا،”تم کہاں سے تَعَلُّق رکھتے ہو؟ عرض کی،”طائف سے۔” فرمایا، ”اگرتم مدینہ منوَّرہ کے رہنے والے ہوتے (کیونکہ وہ مسجِدکے آداب بخوبی جانتے ہیں ) تو میں تمہیں ضَرور سزا دیتا (کیونکہ) تم رسولُ اﷲعَزَّوَجَلَّ و صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم کی
مسجِد میں اپنی آوازیں بُلند کرتے ہو! (صحیح بخاری ج۱ ص۱۷۸حدیث۴۷۰)

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!