اسلام
زکوٰۃ کا شَرعی حِيلہ
حضرتِ سَیِّدَتُنا بریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا جو کہ صَدَقہ کی حقدارتھیں ان کو بطورِ صَدَقہ مِلا ہوا گائے کا گوشت اگر چہ ان کے حق میں صَدَقہ ہی تھا مگر ان کے قَبضہ کر لینے کے بعد جب بارگاہِ رسالت میں پیش کیا گیا تھا تو اُس کا حکم بدل گیا تھا اور اب وہ
صَدَقہ نہ رہا تھا ۔ یوں ہی کوئی مستحق شَخص زکوٰۃ اپنے قَبضہ میں لینے کے بعد کسی بھی آدمی کو تحفۃً دے سکتا یا مسجِد وغیرہ کیلئے پیش کر سکتا ہے کہ مذکورہ مستحق شخص کا پیش کرنا اب زکوٰۃ نہ رہا ، ھَدِیَّہ یا عَطِیَّہ ہو گیا ۔