اسلام
مانگی مُراد نہ مِلنا بھی انعام!
مانگی مُراد نہ مِلنا بھی انعام!
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے ! مَدَنی قافِلے کی بَرَکت سے کس طرح مَن کی مُرادیں بَر آتی ہیں! اُمّیدوں کی سوکھی کھیتیاں ہری ہو جاتی ہیں،دلوں کی پَز مُردہ کلیاں کِھل اٹھتی ہیں اور خانماں برباد وں کی خوشیاں لوٹ آتی ہیں۔ مگر یہ ذِہن میں رہے کہ ضَروری نہیں ہر ایک کی دلی مُراد لازِمی ہی پوری ہو ۔ بارہا ایسا
ہوتا ہے کہ بندہ جو طلب کرتا ہے وہ اُس کے حق میں بہتر نہیں ہوتا اور اُس کا سُوال پورا نہیں کیا جاتا۔ اُس کی منہ مانگی مُراد نہ ملنا ہی اُس کیلئے اِنعام ہوتا ہے ۔ مَثَلاً یہی کہ وہ اولادِ نرینہ مانگتا ہے مگر اُس کو مَدَنی مُنّیوں سے نوازا جاتا ہے اور یہی اُس کے حق میں بہتر بھی ہوتا ہے۔چُنانچِہ پارہ دوسرا سورۃُ البقرہکی آیت نمبر 216 میں ربُّ العِباد عزوجل کا ارشادِ حقیقت بنیاد ہے:
عَسٰۤی اَنۡ تُحِبُّوۡا شَیْـًٔا وَّھُوَ شَرٌّ لَّکُمْ ؕ
ترجَمہ کنزالایمان:قریب ہے کہ کوئی بات تمہیں پسند آئے اور وہ تمہارے حق میں بُری ہو۔ ( پ۲ البقرۃ ۲۱۶)