اسلام
قناعت
انسان کو جو کچھ خدا کی طرف سے مل جائے اس پر راضی ہو کر زندگی بسر کرتے ہوئے حرص اور لالچ کو چھوڑ دینا۔اس کو ”قناعت” کہتے ہیں قناعت کی عادت انسان کے لیے خدا کی بہت بڑی نعمت ہے۔ قناعت پسند انسان سکون و اطمینان کی دولت سے مالا مال رہتا ہے اور حریص اور لالچی انسان ہمیشہ پریشان رہتا ہے کسی نے کیا خوب کہا ہے
اے قناعت تونگرم گردان
کہ ورائی تو ہیچ نعمت نیست
یعنی اے قناعت کی عادت تو مجھ کو تو نگر اور مالدار بنادے۔ کیونکہ تجھ سے بڑھ کر دنیا میں کوئی نعمت نہیں ہے۔ ہر انسان خصوصاً عورتوں کو چاہے کہ ان کو بیٹے شوہروں کی طرف سے جو کچھ مل جائے اس پر راضی رہ کر قناعت کریں۔ اور دوسری عورتوں کی دیکھا دیکھی حرص اور لالچ کی عادت سے ہمیشہ دور رہیں تو ان شاء اﷲتعالیٰ ان کی زندگی نہایت
ہی سکون و اطمینان کے ساتھ بسر ہوگی اور نہ وہ خود پریشان حال رہیں گی۔ نہ اپنے شوہر کو پریشانی میں ڈالیں گی۔