اسلام
روزہ کی نیت
روزہ کی نیت
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! روزہ کیلئے بھی اُسی طرح نِیَّت شَرط ہے جِس طرح کہ نَماز ، زکوٰۃ وغیرہ کے لئے ۔ لہٰذا ”بے نِیَّتِ روزہ اگر کوئی اِسلامی بھائی یا اسلامی بہن صُبحِ صادِق کے بعد سے لے کر غُروبِ آفتاب تک بالکل نہ کھائے پئے تب بھی اُس کا
روزہ نہ ہوگا(رَدُّالْمُحتَار ج۳ ص۳۳۱)رَمَضان شریف کا روزہ ہو یا نَفْل یا نَذْرِ مُعَیّن کا روزہ یعنی اللہ عَزَّوَجَلَّ کیلئے کسی مَخصُوص دِن کے روزہ کی مَنَّت مانی ہو مَثَلاً خُود سُن سکے اتنی آواز سے یُوں کہا ہو کہ ”مجھ پراللہ عَزَّوَجَلَّ کیلئے اِس سال رَبِیْعُ النُّور شریف کی ہر پیرشریف کا روزہ ہے ۔تَو یہ نَذْرِمُعَیَّن ہے اور اِس مَنّت کا پُورا کرنا واجِب ہوگیا۔اِن تینوں قِسم کے روزوں کے لئے غُروبِ آفتاب کے بعد سے لیکر”نِصْفُ النَّہارِ شَرعی ”(اِسے ضَحوَہ کُبریٰ بھی کہتے ہیں ) سے پہلے پہلے تک جب بھی نِیَّت کرلیں روزہ ہوجائے گا۔ (رَدُّالْمُحتَار ج۳ص۳۳۲)