اسلام
محبتِ رسول
اسی طرح ہر اُمَّتی پر رَسولِ خُدا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا حَق ہے کہ وہ سارے جَہان سے بڑھ کر آپ سے مَحبَّت رکھے اور ساری دنیا کی مَحْبُوب چیزوں کو آپ کی مَحبَّت پر قربان کر دے ۔جیسا کہ مَرْوِی ہے کہ حضرت سَیِّدُنا اَمِیرِ مُعاوِیہ رَضِیَ اللّٰہ تَعَالٰی عَنہ کی خالہ جان حضرت سَیِّدَتُنا فاطمہ بِنْتِ عتبہ رَضِیَ اللّٰہ تَعَالٰی عَنہا ایک بار سرکارِ مدینہ، قرارِ قلب وسینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی خِدْمَتِ اَقدس میں حاضِر ہوئیں تو عَرْض کی:یارسول اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم! ایک وَقْت تھا کہ میں چاہتی تھی کہ آپصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکے گھر کے عِلاوہ دنیا بھر میں کسی کا مکان نہ گرے مگر اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم! اب میری خواہش ہے کہ دنیا میں کسی کا مکان رہے یا نہ رہے مگر آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکا مَکان ضَرور سلامَت رہے۔ اِرشَاد فرمایا: تم میں سے کوئی بھی اس وَقْت تک کامِل مومِن نہیں ہو سکتا جب تک میں اس کے نزدیک اس کی جان سے زیادہ مَحْبُوب نہ ہو جاؤں۔ 1
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
……… اسد الغابة،حرف الفاء، ۷۱۹۰-فاطمة بنت عتبة،۷/۲۲۳