اسلام
سوتے وقت
سوتے وقت
{1} آيَةُ الْكُرْسِي شریف(1) ایک بار۔
جب تک سوئے حفاظت ِالٰہی میں رہے،اس کے گھر اور گرد کے گھروں میں چوری سے پناہ ہو،آسیب وجن کادخل نہ ہو۔(2)
{2}تسبیحِ حضر تِ زہرارضی اللہ تعالیٰ عنہا۔(3)
صبح َنشاط پر اُٹھے اور فوائد بے شمار۔ (4)
{3}’’ اَلْحَمْدُ‘‘ (1) و ’’قُلْ‘‘ (2) ایک ایک بار۔ (3)
{4} ابتدائے سورۂ بَقَرَۃ سے مُفْلِحُوْنَتک۔ (4)
اورآ خر’’اٰمَنَ الرَّسُوۡلُ‘‘سے۔(1)
ان دونوں کے فوا ئد بے شمار ہیں۔(2)
{5} ’’ اِنَّ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا ‘‘سے آخر’’ کَہْف ‘‘ تک چار آیتیں۔ (1)
شب میں یا صبح جس وقت جاگنے کی نیت سے پڑھے آنکھ کھلے گی۔(2)
{6}دونوں کف ِدست پھیلا کر تینوں ’’قُلْ‘‘ (3)ایک ایک بار پڑھ کر ان پر دم کرکے
سر اور چہرہ اور سینے اور آگے پیچھے جہاں تک ہاتھ پہنچیں سارے بد ن پر پھیر لے،پھر دو بارہ سہ بارہ اسی طرح،ہر بلا سے محفوظ رہے گا۔(1)
{7}سورۃ قُلْ یٰۤاَیُّہَا الْکٰفِرُوۡنَ(2) پر خاتمہ کرے۔اس کے بعد کلام کی حاجت ہو تو بات کر کے پھر پڑھ لے کہ اسی پر خاتمہ ہو گا۔(3) اِنْ شَآءَ اللہ تَعَالٰی
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
1…اَللہُ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَۚ اَلْحَیُّ الْقَیُّوۡمُ ۬ۚ لَا تَاۡخُذُہٗ سِنَۃٌ وَّلَا نَوْمٌ ؕ لَہٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَمَا فِی الۡاَرْضِ ؕ مَنۡ ذَا الَّذِیۡ یَشْفَعُ عِنْدَہٗۤ اِلَّا بِاِذْنِہٖ ؕ یَعْلَمُ مَا بَیۡنَ اَیۡدِیۡہِمْ وَمَا خَلْفَہُمْۚ وَلَا یُحِیۡطُوۡنَ بِشَیۡءٍ مِّنْ عِلْمِہٖۤ اِلَّا بِمَاشَآءَۚ وَسِعَ کُرْسِیُّہُ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرْضَۚ وَلَا یَــُٔـوۡدُہٗ حِفْظُہُمَاۚ وَہُوَ الْعَلِیُّ الْعَظِیۡمُ﴿۲۵۵﴾(پ۳،البقرۃ:۲۵۵)
ترجمۂ کنزالایمان:اللّٰہ ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں وہ آپ زندہ اور اوروں کا قائم رکھنے والا اسے نہ اونگھ آئے نہ نیند اسی کا ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے وہ کون ہے جو اس کے یہاں سفارش کرے بے اس کے حکم کے جانتا ہے جو کچھ ان کے آگے ہے اور جو کچھ ان کے پیچھے اور وہ نہیں پاتے اس کے علم میں سے مگر جتنا وہ چاہے اس کی کرسی میں سمائے ہوئے ہیں آسمان اور زمین اور اسے بھاری نہیں ان کی نگہبانی اور وہی ہے بلند بڑائی والا۔
2…شعب الایمان للبیہقی، باب فی تعظیم القرآن، فصل فی فضائل السور و الآیات، الحدیث:۲۳۹۵، ج۲،ص۴۵۸۔
3…’’سُبْحٰنَ اللہِ ‘‘تینتیس بار’’اَلْحَمْدُلِلہِ‘‘ تینتیس بار’’اَللہُ اَکْبَرُ‘‘ چونتیس بار۔
4…صحیح مسلم ،کتاب الذکر والدعاء والتوبۃ والاستغفار،باب التسبیح اول النھار وعند النوم، الحدیث:۲۷۲۸،ص۱۴۶۰ملخصاً۔
1…اَلۡحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیۡنَۙ﴿۱﴾ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیۡمِۙ﴿۲﴾ مٰلِکِ یَوْمِ الدِّیۡنِؕ﴿۳﴾ اِیَّاکَ نَعْبُدُ وَ اِیَّاکَ نَسْتَعِیۡنُؕ﴿۴﴾ اِہۡدِ نَا الصِّرٰطَ الۡمُسۡتَقِیۡمَۙ﴿۵﴾ صِرٰطَ الَّذِیۡنَ اَنۡعَمۡتَ عَلَیۡہِمۡ۬ۙ۬ غَیۡرِ الۡمَغۡضُوۡبِ عَلَیۡہِمْ وَلَا الضَّآلِّیۡنَ٪﴿۷﴾(پ۱،الفاتحۃ)
ترجمۂ کنزالایمان :سب خوبیاں اللہ کو جو مالک سارے جہان والوں کابہت مہربان رحمت والاروزِ جزا کا مالک ہم تجھی کو پوجیں اور تجھی سے مدد چاہیںہم کو سیدھا راستہ چلا راستہ ان کاجن پر تو نے احسان کیا نہ ان کا جن پر غضب ہوا اور نہ بہکے ہوؤں کا۔
2…قُلْ ہُوَ اللہُ اَحَدٌ ۚ﴿۱﴾ اَللہُ الصَّمَدُ ۚ﴿۲﴾ لَمْ یَلِدْ ۬ۙ وَ لَمْ یُوۡلَدْ ۙ﴿۳﴾ وَ لَمْ یَکُنۡ لَّہٗ کُفُوًا اَحَدٌ ٪﴿۴﴾ (پ۳۰،الاخلاص)
ترجمۂ کنز الایمان:تم فرماؤ وہ اللہ ہے وہ ایک ہے اللہ بے نیاز ہے نہ اس کی کوئی اولاداور نہ وہ کسی سے پیدا ہوا اور نہ اس کے جوڑ کا کوئی۔
3…الجامع الصغیر للسیوطی،حرف الہمزۃ،الحدیث:۸۹۲،ص۶۱
4… الٓـمّٓۚ﴿۱﴾ ذٰلِکَ الْکِتٰبُ لَا رَیۡبَ ۚۖۛ فِیۡہِ ۚۛ ہُدًی لِّلْمُتَّقِیۡنَۙ﴿۲﴾ الَّذِیۡنَ یُؤْمِنُوۡنَ بِالْغَیۡبِ وَیُقِیۡمُوۡنَ الصَّلٰوۃَ وَمِمَّا رَزَقْنٰہُمۡ یُنۡفِقُوۡنَۙ﴿۳﴾ وَالَّذِیۡنَ یُؤْمِنُوۡنَ بِمَاۤ اُنۡزِلَ اِلَیۡکَ وَمَاۤ اُنۡزِلَ مِنۡ قَبْلِکَ ۚ وَ بِالۡاٰخِرَۃِ ہُمۡ یُوۡقِنُوۡنَؕ﴿۴﴾ اُولٰٓئِکَ عَلٰی ہُدًی مِّنۡ رَّبِّہِمۡ ٭ وَ اُولٰٓئِکَ ہُمُ الْمُفْلِحُوۡنَ﴿۵﴾(پ۱،البقرۃ ۱-۵)
ترجمۂ کنزالایمان :وہ بلند رتبہ کتاب (قرآن) کوئی شک کی جگہ نہیں اسمیں ہدایت ہے ڈر والوں کووہ جو بے دیکھے ایمان لائیں اور نماز قائم رکھیں اور ہماری دی ہوئی روزی میں سے ہماری راہ میں اٹھائیں اور وہ کہ ایمان لائیں اس پر جو اے محبوب تمہاری طرف اترا اور جو تم سے پہلے اترا اور آخرت پر یقین رکھیں وہی لوگ اپنے رب کی طرف سے ہدایت پر ہیں اور وہی مراد کو پہنچنے والے۔
1…اٰمَنَ الرَّسُوۡلُ بِمَاۤ اُنۡزِلَ اِلَیۡہِ مِنۡ رَّبِّہٖ وَالْمُؤْمِنُوۡنَؕ کُلٌّ اٰمَنَ بِاللہِ وَمَلٰٓئِکَتِہٖ وَکُتُبِہٖ وَرُسُلِہٖ۟ لَا نُفَرِّقُ بَیۡنَ اَحَدٍ مِّنۡ رُّسُلِہٖ۟ وَقَالُوۡا سَمِعْنَا وَ اَطَعْنَا٭۫ غُفْرَانَکَ رَبَّنَا وَ اِلَیۡکَ الْمَصِیۡرُ﴿۲۸۵﴾ لَا یُکَلِّفُ اللہُ نَفْسًا اِلَّا وُسْعَہَاؕ لَہَا مَا کَسَبَتْ وَعَلَیۡہَا مَا اکْتَسَبَتْؕ رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَاۤ اِنۡ نَّسِیۡنَاۤ اَوْ اَخْطَاۡنَاۚ رَبَّنَا وَلَا تَحْمِلْ عَلَیۡنَاۤ اِصْرًا کَمَا حَمَلْتَہٗ عَلَی الَّذِیۡنَ مِنۡ قَبْلِنَاۚ رَبَّنَا وَلَا تُحَمِّلْنَا مَا لَا طَاقَۃَ لَنَا بِہٖۚ وَاعْفُ عَنَّاٝ وَاغْفِرْ لَنَاٝ وَارْحَمْنَاٝ اَنۡتَ مَوْلٰىنَا فَانۡصُرْنَا عَلَی الْقَوْمِ الْکٰفِرِیۡنَ﴿۲۸۶﴾٪(پ۱،البقرۃ ۲۸۵-۲۸۶) ترجمۂ کنزالایمان:رسول ایمان لایا اس پر جو اس کے رب کے پاس سے اس پر اُترا اور ایمان والے سب نے مانا اللہ اور اس کے فرشتوں اور اس کی کتابوں اور اس کے رسولوں کو یہ کہتے ہوئے کہ ہم اس کے کسی رسول پر ایمان لانے میں فرق نہیں کرتے اور عرض کی کہ ہم نے سنا اور مانا تیری معافی ہو اے رب ہمارے اور تیری ہی طرف پھرنا ہے اللہ کسی جان پر بوجھ نہیں ڈالتا مگر اس کی طاقت بھر اس کا فائدہ ہے جو اچھا کمایا اور اس کا نقصان ہے جو برائی کمائی اے رب ہمارے ہمیں نہ پکڑ اگر ہم بھولیں یا چوکیں اے رب ہمارے اور ہم پر بھاری بوجھ نہ رکھ جیسا تو نے ہم سے اگلوں پر رکھا تھا اے رب ہمارے اور ہم پر وہ بوجھ نہ ڈال جس کی ہمیں سہار نہ ہو اور ہمیں معاف فرمادے اور بخش دے اور ہم پر مہر کر تو ہمارا مولیٰ ہے تو کافروں پر ہمیں مدد دے۔
2…صحیح البخاری،کتاب فضائل القرآن، باب فضل البقرۃ، الحدیث:۵۰۰۹، ج۳،ص۴۰۵ و شعب الایمان للبیہقی، باب فی تعظیم القرآن، فصل فی فضائل السور والآیات، الحدیث:۲۴۱۲، ج۲،ص۴۶۴۔
اِنَّ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ کَانَتْ لَہُمْ جَنّٰتُ الْفِرْدَوْسِ نُزُلًا ﴿۱۰۷﴾ۙ خٰلِدِیۡنَ فِیۡہَا لَا یَبْغُوۡنَ عَنْہَا حِوَلًا ﴿۱۰۸﴾ قُلۡ لَّوْ کَانَ الْبَحْرُ مِدَادًا لِّکَلِمٰتِ رَبِّیۡ لَنَفِدَ الْبَحْرُ قَبْلَ اَنۡ تَنۡفَدَ کَلِمٰتُ رَبِّیۡ وَلَوْ جِئْنَا بِمِثْلِہٖ مَدَدًا ﴿۱۰۹﴾ قُلْ اِنَّمَاۤ اَنَا بَشَرٌ مِّثْلُکُمْ یُوۡحٰۤی اِلَیَّ اَنَّمَاۤ اِلٰـہُکُمْ اِلٰہٌ وّٰحِدٌ ۚ فَمَنۡ کَانَ یَرْجُوۡا لِقَآءَ رَبِّہٖ فَلْیَعْمَلْ عَمَلًا صٰلِحًا وَّ لَا یُشْرِکْ بِعِبَادَۃِ رَبِّہٖۤ اَحَدًا ﴿۱۱۰﴾٪ (پ۱۶،الکہف۱۰۷۔۱۱۰)
ترجمۂ کنزالایمان:بیشک جو ایمان لائے اور اچھے کام کئے فردوس کے باغ ان کی مہمانی ہے وہ ہمیشہ ان میں رہیں گے ان سے جگہ بدلنا نہ چاہیں گے تم فرمادو اگر سمندر میرے رب کی باتوں کیلئے سیاہی ہو تو ضرور سمندر ختم ہوجائے گا اور میرے رب کی باتیں ختم نہ ہوں گی اگرچہ ہم ویسا ہی اور اس کی مدد کو لے آئیںتم فرماؤ ظاہر صورتِ بشری میں تو میں تم جیسا ہوں مجھے وحی آتی ہے کہ تمہارا معبود ایک ہی معبود ہے تو جسے اپنے رب سے ملنے کی امید ہو اسے چاہئے کہ نیک کام کرے اور اپنے رب کی بندگی میں کسی کو شریک نہ کرے۔
2…سنن الدارمی،کتاب فضائل القرآن، الحدیث: ۳۴۰۶، ج۲، ص۵۴۶
3…قُلْ ہُوَ اللہُ اَحَدٌ ۚ﴿۱﴾ اَللہُ الصَّمَدُ ۚ﴿۲﴾ لَمْ یَلِدْ ۬ۙ وَ لَمْ یُوۡلَدْ ۙ﴿۳﴾ وَ لَمْ یَکُنۡ لَّہٗ کُفُوًا اَحَدٌ ٪﴿۴﴾(پ۳۰ ، الاخلاص)
قُلْ اَعُوۡذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ ۙ﴿۱﴾ مِنۡ شَرِّ مَا خَلَقَ ۙ﴿۲﴾ وَ مِنۡ شَرِّ غَاسِقٍ اِذَا وَقَبَ ۙ﴿۳﴾ وَ مِنۡ شَرِّ النَّفّٰثٰتِ فِی الْعُقَدِ ۙ﴿۴﴾ وَ مِنۡ شَرِّ حَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ ٪﴿۵﴾( پ ۳۰ ، الفلق )
قُلْ اَعُوۡذُ بِرَبِّ النَّاسِ ۙ﴿۱﴾ مَلِکِ النَّاسِ ۙ﴿۲﴾ اِلٰہِ النَّاسِ ۙ﴿۳﴾ مِنۡ شَرِّ الْوَسْوَاسِ ۬ۙ الْخَنَّاسِ﴿۴﴾۪ۙ الَّذِیۡ یُوَسْوِسُ فِیۡ صُدُوۡرِ النَّاسِ ۙ﴿۵﴾ مِنَ الْجِنَّۃِ وَ النَّاسِ٪﴿۶﴾(پ۳۰،الناس)
ترجمۂ کنزالایمان: تم فرماؤ وہ اللہ ہے وہ ایک ہے اللہ بے نیاز ہے نہ اس کی کوئی اولاداور نہ وہ کسی سے پیدا ہوا اور نہ اس کے جوڑ کا کوئی۔
ترجمۂ کنزالایمان: تم فرماؤ میں اسکی پناہ لیتا ہوں جو صبح کا پیدا کرنے والا ہے اسکی سب مخلوق کے شر سے اور اندھیری ڈالنے والے کے شر سے جب وہ ڈوبے اور ان عورتوں کے شر سے جو ِگرہوں میں پھونکتی ہیں اور حسد والے کے شر سے جب وہ مجھ سے جلے ۔
ترجمۂ کنزالایمان: تم کہو میں اسکی پناہ میں آیا جو سب لوگوں کا رب سب لوگوں کا بادشاہ سب لوگوں کا خدا اس کے شر سے جو دل میں بُرے خطرے ڈالے اور دبک رہے وہ جو لوگوں کے دلوں میں وسوسے ڈالتے ہیں جن اور آدمی ۔
1…صحیح البخاری کتاب فضائل القرآن،باب فضل المعوذات،الحدیث:۵۰۱۷،ج۳،ص۴۰۷ وتفسیر روح البیان،سورۃ یوسف،تحت الآیۃ:۶۷،ج۴،ص۲۹۵
2…قُلْ یٰۤاَیُّہَا الْکٰفِرُوۡنَ ۙ﴿۱﴾ لَاۤ اَعْبُدُ مَا تَعْبُدُوۡنَ ۙ﴿۲﴾ وَ لَاۤ اَنۡتُمْ عٰبِدُوۡنَ مَاۤ اَعْبُدُ ۚ﴿۳﴾ وَ لَاۤ اَنَا عَابِدٌ مَّا عَبَدۡتُّمْ ۙ﴿۴﴾ وَ لَاۤ اَنۡتُمْ عٰبِدُوۡنَ مَاۤ اَعْبُدُ ؕ﴿۵﴾ لَکُمْ دِیۡنُکُمْ وَلِیَ دِیۡنِ ٪﴿۶﴾(پ۳۰،الکافرون)
ترجمۂ کنزالایمان:تم فرماؤ اے کافرو نہ میں پوجتا ہوں جو تم پوجتے ہواور نہ تم پوجتے ہو جو میں پوجتا ہوںاور نہ میں پوجوں گا جو تم نے پوجا اور نہ تم پوجو گے جو میں پوجتا ہوں تمہیں تمہارا دین اور مجھے میرا دین
3…الجامع الصغیر للسیوطی، حرف الہمزۃ ، الحدیث:۳۶۷ ،ص ۲۸ و فیض القدیرللمناوی، حرف الہمزۃ ، تحت الحدیث : ۳۶۷ ، ج۱، ص۳۲۴