اسلام

انبیاء کرام علیھم السلام کے روزے

انبیاء کرام علیھم السلام کے روزے

روزہ گُزَشتہ اُمَّتوں میں بھی تھا مگر اُس کی صُورت ہمارے روزوں سے مختلِف تھی۔ رِوایات سے پتا چلتا ہے کہ ”حضرتِ سَیِّدُنا آدَم صَفِیُّ اللہ علیٰ نَبِیّنَا وَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ نے۱۳،۱۴،۱۵ تاریخ کو روزہ رکھا۔”      (کنزالعُمّال ج۸ص۲۵۸حدیث۲۴۱۸۸)
     ”حضرتِ سَیِّدُنا نُوح نَجِیُّ اللہ علیٰ نَبِیّنَا وَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام ہمیشہ روزہ دار رہتے۔”     (ابنِ ماجہ ج ۲ ص۳۳۳حدیث۱۷۱۴)
     ”حضرت سَیِّدُنا عیسیٰ روحُ اللہ علیٰ نَبِیّنَا وَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام ہمیشہ روزہ رکھتے تھے کبھی نہ چھوڑتے تھے ۔” (کنزالعُمّال،ج۸ص ۳۰۴حدیث ۲۴۶۲۴)
     ” حضرتِ سَیِّدُناداو’د علیٰ نَبِیّنَا وَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ ایک دن چھوڑ
کرایک دن روزہ رکھتے ” (صحیح مسلم ص ۵۸۴حدیث۱۱۸۹)
    حضرتِ سَیِّدُنا سُلَیمان علیٰ نَبِیّنَا وَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ تین دن مہینے کے شروع میں ،تین دن درمیان میں اور تین دن آخِر میں (یعنی مہینے میں ۹دن) روزہ رکھا کرتے۔       (کَنزالعُمّال ج۸ ص۴ ۰ ۳حدیث ۲۴۶۲۴)

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!