اسلام
کنگن اتار کر پھینک دئیے
حضرت سَیِّدَتُنا اَسماء بنت یزید اَنصاریہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا بڑی عَقْل مند اور بَہَادُر صَحابیہ تھیں،آپ رَضِیَاللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا نے جنگ یرموک میں نو۹ کافِروں کو خیمے کی لکڑی سے واصِلِ جہنّم کر دیا تھا۔2آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا فرماتی ہیں کہ جب میں بارگاہِ رِسَالَت میں بَـیْعَت کے لئے حاضِر ہوئی تو اس وَقْت میں نے سونے کے کنگن پہنے ہوئے تھے۔ جب قریب پہنچی تو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ان کی چمک دیکھ کر اِرشَاد فرمایا:اے اَسْماء!اِنہیں اُتار کر پھینک دو! کیا تم اس بات سے نہیں ڈرتیں کہ (اگر تم نے ان کی زکوٰۃ اَدا نہ کی تو بَروزِ قِیامَت) اللہ عَزَّ وَجَلَّ تمہیں آگ کے کنگن پہنائے گا۔ (فرماتی ہیں )میں نے فوراً کنگن اُتار کر پھینک دیئے اور مَعْلُوم نہیں انہیں کِس نے اُٹھایا؟