اسلام
مہندی سے علاج کے بارے میں اعلیٰ حضرت کا ارشاد
مہندی خارِش کیلئے مفید ہے مگر ہاتھ پاؤں میں خارِش ہونے کی صورت میں مرد اُسی وقت لگا ئے جبکہ دوسرا علاج ممکن نہ ہو ، بدن کی ایسی جگہ جہاں عورَتیں نہیں لگایا کرتیں وہاں مرد مہندی لگا سکتا ہے مَثَلاً ران، کندھا ، وغیرہ ۔ اِس ضِمْن میں حکمِ شَرعی بیان کرتے ہوئے میرے آقا اعلیٰ حضرت،اِمامِ اَہلسنّت ، مولیٰناشاہ امام اَحمد رضا خان عليہ رحمۃُ الرَّحمٰن فتاویٰ رضویہ جلد 24 صَفْحَہ 542 پر فرماتے ہیں:مرد کو ہتھیلی یا( پاؤں کے)تلوے بلکہ صِرف ناخُنوں ہی میں مہندی لگانی حرام ہے کہ عورَتوں کی تَشَبُّہ (یعنی مُشابَہَت۔ مُوافقت)ہے ۔مزید صَفحہ 543پر موجود تحریرکا خلاصہ ہے:اس سے مردعِلاج اسی صورت میں کر سکتا ہے جبکہ مہندی کے قائم مقام کوئی دوسری چیز نہ ہو نیز مہندی کسی ایسی دوسری چیز کے ساتھ مخلوط (MIX)نہ ہو سکے جو اس کے رنگ کو زائل (یعنی ختم )کر دے، زیب و زینت اور آرائش مقصود نہ ہو۔