اسلام
معراج شریف
حضورِ اکرم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کے آسمانی معجزات میں سے معراج کا واقعہ بھی بہت زیادہ اہمیت کاحامل اور ہماری مادی دنیا سے بالکل ہی ماوراء اور عقل انسانی کے قیاس و گمان کی سرحدوں سے بہت زیادہ بالاتر ہے۔
معراج کادوسرا نام”اسراء” بھی ہے۔”اسراء” کے معنی رات کو چلانا یا رات کو لے جانا چونکہ حضورِ اقدس صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کے واقعہ معراج کو خداوند ِعالم نے قرآن مجید میں سُبْحٰنَ الَّذِیْۤ اَسْرٰی بِعَبْدِہٖ لَیْلًا(1)کے الفاظ سے بیان فرمایا ہے اس لیے معراج کا نام”اسراء”پڑ گیا اور چونکہ حدیثوں میں معراج کا واقعہ بیان فرماتے ہوئے حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے”عُرِجَ بِیْ” (مجھ کو اوپر چڑھایا گیا) کا لفظ ارشاد فرمایا اس لیے اس واقعہ کانام ”معراج” پڑا۔
احادیث و سیرت کی کتابوں میں اس واقعہ کو بہت کثیر التعداد صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے بیان کیا ہے۔ چنانچہ علامہ زرقانی نے ۴۵ صحابیوں کو نام بنام گنایا ہے جنہوں نے حدیث معراج کو روایت کیاہے جیسا کہ ہم اپنی کتاب ”نورانی تقریریں” میں اس کاکسی قدر مفصل تذکرہ تحریر کر چکے ہیں۔(2)