اسلام

قیصر و کسریٰ کی بربادی

 عین اس وقت جب کہ قیصر و کسریٰ کی حکومتوں کے پرچم انتہائی جاہ و جلال کے ساتھ دنیا پر لہرا رہے تھے اور بظاہر ان کی بربادی کا کوئی سامان نظر نہیں آ رہا تھا مگر غیب داں نبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے اپنی امت کو یہ غیب کی خبر سنائی کہ اِذَا ھَلَکَ کِسْرٰی فَلاَ کِسْرٰی بَعْدَہٗ وَاِذَا ھَلَکَ قَیْصَرُ فَلاَ قَیْصَرَ بَعْدَہٗ وَالَّذِیْ نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِیَدِہٖ لَتُنْفَقَنَّ کُنُوْزُھُمَا فِیْ سَبِیْلِ اﷲِ۔(1)(بخاری جلد۱ ص ۵۱۱ باب علامات النبوۃ)
جب کسریٰ ہلاک ہوگا تو اس کے بعد کوئی کسریٰ نہ ہوگا اور جب قیصر ہلاک ہوگا تو اس کے بعد کوئی قیصر نہ ہوگااوراس ذات کی قسم جس کے قبضۂ قدرت میں محمدکی جان ہے ضرور ان دونوں کے خزانے اﷲ تعالیٰ کی راہ میں (مسلمانوں کے ہاتھ سے) خرچ کیے جائیں گے۔
    دنیا کا ہر مؤرخ اس حقیقت کا گواہ ہے کہ حضرت امیر المؤمنین فاروق اعظم رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کے دور خلافت میں کسریٰ اور قیصر کی تباہی کے بعد نہ پھر کسی نے سلطنت فارس کا تاج خسروی دیکھا نہ رومی سلطنت کا روئے زمین پر کہیں وجود نظر آیا۔ کیوں نہ ہو کہ یہ غیب داں نبی صادق کی وہ غیب کی خبریں ہیں جو خداوند علّامُ الغیوب کی وحی سے آپ نے دی ہیں۔ بھلا کیونکر ممکن ہے کہ غیب داں نبی کی دی ہوئی غیب کی خبریں بال کے کروڑویں حصہ کے برابر بھی خلاف واقع ہو سکیں۔

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!