اسلام

اگر سونے کا نصاب مکمل ہو اور چاندی کا نامکمل

دونوں میں سے جس کا نصاب( بغیر عفو کے)مکمل ہوگا اس میں دوسرے مال کو ملادیں گے مثلاًساڑھے باون تولے چاندی ہے اور سونا 4تولے تو سونے کو چاندی میں ملا دیں گے اور اگر اس کے برعکس ہویعنی سونا ساڑھے سات تولے اور چاندی 40تولے ہوتوچاندی کو سونے میں ملائیں گے ۔(فتاوٰی رضویہ مُخَرَّجَہ ،ج۱۰،ص۱۱۵)
زکوٰۃ میں سونے چاندی کی قیمت دینا
     زکوٰۃمیں سونے یا چاندی کی جگہ ان کی قیمت دے دیناجائز ہے ، درمختار میں ہے :”زکوٰۃ میں قیمت دے دینا بھی جائز ہے ۔”  (الدر المختار،کتاب الزکوٰۃ،باب زکوٰۃ الغنم ،ج۳، ص۲۵۰)
قیمت کی تعریف
    شرعاً قیمت اس کو کہتے ہیں جو اس چیز کا بازار میں بھاؤہو ،اتفاقی طور پر یا بھاؤتاؤ کرنے کے بعد کمی یا زیادتی کے ساتھ کوئی چیز خرید لی جائے تو اس کو قیمت نہیں کہیں گے (بلکہ ثَمَن کہیں گے)۔(فتاویٰ امجدیہ ج ۱ص۳۸۲)
کس بھاؤ کا اعتبار ہوگا؟
    جس مقام پراشیاء واقعی حکومتی ریٹ کے مطابق فروخت ہوتی ہو ں وہاں اسی ریٹ کا اعتبار ہو گا اور اگر حکومتی ریٹ او ربازار کے بھاؤ میں فرق ہو تو بازار کے بھاؤ کا اعتبار ہوگا ۔( فتاویٰ امجدیہ ،ج ۱،ص۳۸۶،ملخصاً)
کس جگہ کی قیمت لی جائے گی ؟
قیمت اس جگہ کی ہونی چاہیے جہاں مال ہے۔ (بہارشریعت ،ج۱،حصّہ ۵،مسئلہ ۱۸،ص۹۰۸)
قیمت کس دن کی معتبر ہے؟
    قیمت نہ توبنوانے کے وقت کی معتبر ہے نہ ادائیگی زکوٰۃ کے وقت کی بلکہ جب زکوٰۃ کا سال پورا ہوا اسی وقت کی قیمت کا حساب لگایا جائے گا ۔(ماخوذازفتاویٰ رضویہ مُخَرَّجَہ،ج۱۰،۱۳۳)

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!