اسلام
جو چاہو مانگ لو!
جو چاہو مانگ لو!
سُبحٰنَ اللہ ! سُبحٰنَ اللہ ! سُبحٰنَ اللہ !عَزَّوَجَلَّ اِس حدیثِ مُبارَک نے تَو ایمان ہی تازہ کردیا ۔ حضرت سَیِّدُنا شیخ عَبدُالحَقّ مُحَدِّث دِہلوی علیہ رَحمۃ اللہ القوی فرماتے ہیں، سرکارِ مدینہ، سلطانِ باقرینہ ، قرارِ قلب وسینہ ، فیض گنجینہ، صاحِبِ مُعَطَّر پسینہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا بِلاکسی تَقْیِیْد وتَخْصِیص مُطْلَقاً فرمانا ، سَلْ؟ یعنی مانگ کیا مانگتا ہے؟اِس بات کو ظاہِر کرتا ہے کہ سارے ہی مُعامَلات سرورِ کائنات، شاہِ موجودات صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے مبارَک ہاتھ میں ہیں،جو چاہیں جس کو چاہیں اپنے ربّ عَزَّوَجَلَّ کے حُکْم سے عطا کردیں ۔عَلّامہ بُوصیری رحمۃُ اللہ تعالیٰ علیہ قصیدہ بُردہ شریف میں فرماتے ہیں ؎
فَاِنَّ مِنْ جُوْدِکَ الدُّنْیَا وَضَرَّتَھَا وَمِنْ عُلُوْمِکَ عِلْمَ اللَّوْحِ وَالْقَلمٖ
یعنی ،یا رسولَ اللہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ! دُنیااور آخِرت آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہی کی سَخاوت کا حِصّہ ہے اور لَوْح وقَلم کا عِلم تَو آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے عُلُومِ مُبارَکہ کا ایک حِصّہ ہے۔ ؎
اگر خیریتِ دُنیا و عُقْبٰی آرزُود اری
بَدَرْگاہَش بیَادِ ہَر چِہ مَنْ خَواہی تمنّا کُن
یعنی دُنیا وآخِرت کی خَیر چاہتے ہو تو اِس آستانِ عَرش نِشان پر آؤ اور جو چاہو مانگ لو! (اَشِعَّۃُ اللَّمعات ج۱ص۴۲۴،۴۲۵)
خالِقِ کُل نے آپ کو مالِکِ کُل بنادیا
د ونوں جہان دے دئیے قبضہ واِختیار میں