اسلام

الحاق کابیان

اِلحاق کی تعریف:
    ثلاثی یارباعی مجردمیں کسی حرف کی زیادتی کرکے اس کورباعی یاخماسی کے ہم وزْن کرنااِلحاق کہلاتاہے ۔ جیسے جَلَبَ سے جَلْبَبَ بروزن دَحْرَجَ، مُلحَق بَرُبَاعِی ہے۔
نوٹ:
    (۱)۔۔۔۔۔۔جسے ہم وزن کیاجائے اُسے مُلْحَقْ اورجس کے ہم وزن کیاجائے اسے مُلْحَقْ بِہٖ کہتے ہیں ، چنانچہ مثال مذکورہ بالامیں جَلْبَبَ مُلْحَقْ اور دَحْرَجَ مُلْحَقْ بِہ ٖ ہے ۔
    (۲)۔۔۔۔۔۔مُلْحَق اور مُلْحَق بہٖ کاوزن ایک ہوناضروری ہے۔جیسے مثال مذکور میں جَلْبَبَ اور دَحْرَجَ کاوزن ایک ہے۔یعنی دونوں فَعْلَل َکے وزن پر ہیں۔
    (۳)۔۔۔۔۔۔ان دونوں کے مصادرکاہم وزن ہونا ضروری ہے۔جیسے مثال مذکور میں جَلْبَبَ اور دَحْرَجَ دونوں کے مصادر  (جَلْبَبَۃٌ اور دَحْرَجَۃٌ) کاوزن ایک ہے۔یعنی دونوں فَعْلَلَۃٌکے وزن پر ہیں۔
    (۴)۔۔۔۔۔۔ یہ بھی ضروری ہے کہ الحاق کی وجہ سےمُلْحَق کے معنی میں کوئی تبدیلی واقع نہ ہو جیسے جَلَبَ کا معنی ہے (چادر پہنانا)الحاق کے بعد جَلَبَبَ ہوگیالیکن اس کا معنی وہی ہے۔
ملحق اور مزیدفیہ میں فرق:
    مزیدفیہ وہ کلمہ ہے جس میں کسی حرف کی زیادتی کی وجہ سے معنی میں تبدیلی آگئی ہو جیسے کَرُمَ کا معنی ہے (بزرگ ہوا وہ) اوراَکْرَمَ کا معنی ہے (عزت کی اس نے) اَکْرَمَ میں ہمزہ کی زیادتی کی وجہ سے معنی میں تبدیلی آگئی لہٰذا یہ مزید فیہ کہلائے گا۔
    اور ملحق وہ کلمہ ہے جس میں کسی حرف کی زیادتی کی وجہ سے معنی میں تبدیلی نہ آئی ہو جیسے جَلَبَ سے جَلْبَبَ دونوں کا معنی ہے (چادر پہنانا)
                                سوالات 
    سوال نمبر۱:۔الحاق کی تعریف بیان کرتے ہوئے یہ بھی بتائیں کہ ملحق اور ملحق بہ کسے کہتے ہیں؟
    سوال نمبر۲:۔الحاق میں کن چیزوں کا ہونا ضروری ہے؟
    سوال نمبر۳:۔بتائیں ملحق اور مزید فیہ میں کیا فرق ہے ؟

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!