اسلام

ایک ہزار شہزادے

ایک ہزار شہزادے

سُورۃُ الْقَدرکا ایک اور شانِ نُزُول مشہور تابعی حضرت سَیِّدُنا کعبُ الْاَحباررضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مَنقُول ہے۔ چُنانچِہ سَیِّدُنا کعبُ الْاَحباررضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں، بنی اسرائیل میں ایک نیک خصلت بادشاہ تھا ۔ اللہ عَزَّوَجَلَّ نے اُس زمانے کے نبی علیہ السلام کی طرف وَحْی فرمائی کہ فُلاں سے کہو کہ اپنی تمنّا بیان کرے۔ جب اس کو پیغام ملا تواس نے عرض کی ، ”اے میرے ربّ عَزَّوَجَلَّ میری تمنا ہے کہ میں اپنے مال ،اولاد اور جان کے ساتھ جِہاد کروں۔” اللہ عَزَّوَجَلَّ نے اسے ایک ہزار لڑکے عطا فرمائے ۔ وہ اپنے ایک ایک شہزادے کو اپنے مال کے ساتھ لشکر کیلئے تیّار کیاکرتا اور پھر اسے
اللہ عَزَّوَجَلَّ کی راہ میں مجاہد بنا کر بھیج دیتا ۔ وہ ایک ماہ جہاد کرتا اور شہید ہوجاتا ۔ پھر دوسرے شہزادے کو لشکر میں تیّار کرتا تو ہر ماہ ایک شہزادہ شہید ہوجاتا۔اِس کے ساتھ ساتھ بادشاہ رات کو قِیام کرتا اور دِن کو روزہ رکھا کرتا۔ایک ہزار مہینوں میں اس کے ہزار شہزادے شہید ہوگئے۔پھر خود آگے بڑھ کر جہاد کیا اور شہید ہوگیا۔لوگوں نے کہا کہ اِ س بادشاہ کا مرتبہ کوئی شخص نہیں پا سکتا ۔تو اللہ عَزَّوَجَلَّ نے یہ آیتِ مبارکہ نازِل فرمائی کہ لَیْلَۃُ الْقَدْرِخَیْرٌمِّنْ اَلْفِ شَھْر (ترجَمہ کنز الایمان :شبِ قَدْر ہزار مہینوں سے بِہتر) یعنی اس بادشاہ کے ہزار مہینوں سے جو کہ اِس نے رات کے قِیام، دِن کے روزوں اور مال ،جان اور اولاد کے ساتھ راہِ خُدا عَزَّوَجَلَّ میں جہاد کرکے گُزارے اِس سے بِہتر ہے ۔                  (تفسِیرِ قُرطُبی ج۲۰ پ۳۰ ص۱۲۲)

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!