اسلام
(۲)۔۔۔۔۔۔شیخ احمد رفاعی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ:
(۲)۔۔۔۔۔۔شیخ احمد رفاعی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ:
جب حضرت سیدناشیخ عبدالقادرجیلانی رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ نے قَدَمِیْ ھٰذِہٖ عَلٰی
رَقَبَۃِ کُلِّ وَلِیِ اللہِ فرمایا تو شیخ احمد رفاعی رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ نے اپنی گردن کو جھکا کر عرض کیا: ”عَلٰی رَقَبَتِیْ یعنی میری گردن پر بھی آپ کاقدم ہے۔” حاضرین نے عرض کیا : ”حضور والا! آپ یہ کیا فرما رہے ہیں ؟”تو آپ نے ارشاد فرمایا کہ” اس وقت بغداد میں حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی قدس سرہ النورانی نے قَدَمِیْ ھٰذَہٖ عَلٰی رَقَبَۃِ کُلِّ وَلِیِ اللہِ کا اعلان فرمایا ہے اور میں نے گردن جھکا کر تعمیل ارشاد کی ہے۔”
(بہجۃالاسرار،ذکرمن حناراسہ من المشایخ عندماقال ذلک،ص۳۳)
سروں پرلیتے ہيں جسے تاج والے
تمہاراقدم ہے وہ یاغوث اعظم