اسلام
ہزار شہروں کی بادشاہت
ہزار شہروں کی بادشاہت
حضرتِ سَیِّدُناابوبکر وَرّاق رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں کہ سَیِّدُنا سلیما ن عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ کی مِلک میں پانچ سو شہر تھے اور سَیِّدُنا ذُوالقرنین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی مِلک میں بھی پانچ سو شہر ۔یوں ان دونوں کی مِلک میں ایک ہزار شہر ہوئے۔تو اللہ عَزَّوَجَلَّ نے اِس رات کے عمل کو جو اِ سے پائے اُ س کیلئے ان دونوں کی مِلک سے بہتر بنایا ہے۔ (تفسِیرِ قُرطُبی ج۲۰ پ۳۰ ص۱۲۲)
میٹھے میٹھے اِسلامی بھائیو!یہ رات ہر طرح سے خَیریت وسلامتی کی ضامِن ہے۔یہ رات اَوَّل تا آخِر رَحمت ہی رَحمت ہے۔مُفَسِّرِینِ کِرام رَحِمَھُمُ اللہ تعا لٰی فرماتے ہیں، ”یہ رات سانپ وبچھّو،آفات وبَلیَّات اور شیاطین سے بھی محفوظ ہے اِس رات میں سلامتی ہی سلامتی ہے۔”