اعلی_حضرت_سے_حسد_کا_سبب
#اعلی_حضرت_سے_حسد_کا_سبب
علم اللہ کی سب سے عظیم نعمت ہے، ایسی نعمت کہ ساری نعمتیں، نعت علم کے آگے پیچ ہیں، علم والے بلاشبہہ اللہ کی نعمت کے امین ہیں، اور میرے آقا علیہ الصلوۃ والسلام کا فرمان عالی شان ہے کہ "کل ذی نعمۃ محسود”
جس کو جتنی زیاد نعمتیں ملتی ہیں اس سے اتنا ہی حسد کیا جاتا ہے ایسا ہو ہی نہیں سکتا کہ جس کو کوئی نعمت ملے اس سے کوئی حسد نہ کرے یوں ہی جس کو نعمت علم زیادہ ملتی ہے تو اس کے حاسدین بھی زیادہ ہوتے ہیں کسی کا معیار علمی سمجھنا ہو تو اس کے حاسدین اور مخالفین کو دیکھ لیا جائے پتہ چل جائے گا کہ وہ علم کے کس منصب پر فائز ہے اب آئیے اصل بات کی جانب
بلاشبہہ سیدنا اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی نور اللہ مرقدہ اپنے زمانے کے تمام علما پر فائق و فائز تھے اور انہیں نعمت علم سے وافر حصہ عطا ہوا تھا یہی وجہ ہے کہ جتنے زیادہ حاسدین سیدی اعلیٰ حضرت قدس سرہ کے رہے ہیں شاید ہی اتنے زیادہ کسی دوسرے کے حاسد رہے ہوں یا ہوں
اعلیٰ حضرت کا علمی مقام کیا ہے اسے سمجھنے کے لیے ان کے مخالفین اور حاسدین کی تعداد ملاحظہ کر لی جائے خود بخود ان کی رفعت علمی کا تعین ہوجائے گا
#اختر_نور