اسلام

نونِ تاکید کابیان

نون تاکید کی تعریف :
     وہ نون جو فعل مضارع کے آخر میں آتا ہے اور اس کے معنی میں تاکید پیدا کردیتا ہے۔جیسے لَیَضْرِبَنَّ (ضرورضرور مارے گا وہ ایک مرد)
نوٹ:
     نونِ تاکیددو طرح کا ہوتا ہے ۔(۱)مشدَّداور(۲) ساکن۔
    مشددکو ”نون ثقیلہ”اورساکن کو ”نون خفیفہ”کہتے ہیں۔ 
(۱)۔۔۔۔۔۔نون ثقیلہ کے احکام:
    (۱)۔۔۔۔۔۔نون ثقیلہ پرچھ صیغوں(چاروں تثنیہ ، اور دو جمع مؤنث غائب و حاضر ) میں”کسرہ ”آتا ہے۔ جیسے لَیَضْرِبَانِّ، لَیَضْرِبْنَانِّ۔ اور باقی تمام صیغوں میں ”فتحہ”آتاہے ۔ جیسے لَیَضْرِبَنَّ، لَتَضْرِبَنَّ۔
    (۲)۔۔۔۔۔۔نون ثقیلہ کا ماقبل حرف پانچ مرفوع صیغوں (واحد مذکر غائب وحاضر،واحد مؤنث غائب اور واحد و جمع متکلم ) میں”مفتوح ”ہوتا ہے۔ جیسے لَیَضْرِبَنَّ۔
     ایک صیغہ (واحد مؤنث حاضر) میں”مکسو ر ”ہوتا ہے ۔جیسے لَتَضْرِبِنَّ۔دو صیغوں(جمع مذکرغائب وحاضر)میں”مضموم ”ہوتاہےجیسےلَیَضْرِبُنَّ اورچھ صیغوں (چاروں تثنیہ اوردو جمع مؤنث غائب و حاضر ) میں نون ثقیلہ کا ما قبل الف ہوتاہے جو ہمیشہ”ساکن ”ہوتا ہے ۔جیسے لَیَضْرِبَانِّ۔
    (۳)۔۔۔۔۔۔ نون ثقیلہ کے فعل مضارع پر داخل ہونے کے سبب اس میں درج ذیل تبدیلیاں واقع ہوتی ہیں: 
    (ا لف)دوصیغوں(جمع مذکر غائب و حاضر)کے آخر سے واو جمع گر جاتاہے ۔ جیسے یَفْعَلُوْنَ سےلَیَفْعَلُنَّ اور تَفْعَلُوْنَ سے لَتَفْعَلُنَّ۔
    (ب)۔۔۔۔۔۔ ایک صیغہ (واحد مؤنث حاضر)کے آخر سے”ی”گر جاتی ہے ۔ جیسے تَفْعَلِیْنَ سےلَتَفْعَلِنَّ۔
    (ج)۔۔۔۔۔۔ سات صیغوں(چاروں تثنیہ ،جمع مذکر غائب وحاضراورواحد مؤنث حاضر)کے آخر سے نون اعرابی گرجاتاہے ۔ جیسے یَفْعَلانِ سےلَیَفْعَلاَنِّ۔
    (د) ۔۔۔۔۔۔پانچ مرفوع صیغوں کے آخر میں حرف علت واؤ یایاء ہو تو وہ برقرار رہتا ہے اور اگر الف ہو تو وہ یاء سے تبدیل ہوجاتاہے ۔جیسے یَدْعُوْسےلَیَدْعُوَنَّ ا وریَرْمِیْ سےلَیَرْمِیَنَّ اور یَخْشٰیسے لَیَخْشَیَنَّ۔
    (ہ)۔۔۔۔۔۔دو صیغوں( جمع مو نث غائب وحاضر)کے آخر میں موجود نون ضمیری کے بعد الف کااضافہ ہوجاتاہے ۔جیسے یَفْعَلْنَ سےلَیَفْعَلْنَانِّ اورتَفْعَلْنَ سےلَتَفعَلْنَانِّ۔
    (و)۔۔۔۔۔۔نون تاکید فعل مضارع کے معنی میں تاکیدپیدا کرتااور اسے مستقبل کے ساتھ خاص کر دیتاہے ۔جیسےلَیَفْعَلَنَّ(ضرورضرور کریگا وہ ایک مرد)
(۲)۔۔۔۔۔۔نون خفیفہ کے احکام:
    (۱)۔۔۔۔۔۔نون خفیفہ ہمیشہ ساکن ہوتاہے ۔
    (۲)۔۔۔۔۔۔یہ نون فعل مضارع کے چھ صیغوں(چار تثنیہ اور دو جمع مؤنث )کے علاوہ باقی آٹھوں صیغوں کے آخر میں آتا ہے۔
    (۳)مضارع کے جن صیغوں میں نون خفیفہ آتا ہے ان میں اس کی وجہ سے وہی
تبدیلیاں واقع ہوتی ہیں جو نون ثقیلہ کی وجہ سے ہوتی ہیں ۔
    (۴)۔۔۔۔۔۔نون خفیفہ کے ماقبل حرف کی حرکت وہی ہوتی ہے جو نون ثقیلہ کے ماقبل کی ہوتی ہے ۔جیسے لَیَضْرِبَنْ، لَتَضْرِبُنْ، لَتَضْرِبِنْ۔
فائدہ:
    فعل مضارع کے آخرمیں نون تاکید ہو تواس کے شروع میں لام تاکید مفتوح یالفظ ”اِمَّا”آتا ہے ۔ جیسے یَضْرِبُ سے لَیَضْرِبَنَّ یا اِمَّا یَضْرِبَنَّ۔

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!