اسلاماعمال

تقویٰ اور ایمان پر خاتمے کا حکم

تقویٰ اور ایمان پر خاتمے کا حکم

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ حَقَّ تُقٰتِهٖ وَ لَا تَمُوْتُنَّ اِلَّا وَ اَنْتُمْ مُّسْلِمُوْنَ(۱۰۲)
ترجمۂ کنزُالعِرفان : اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو جیسا اس سے ڈرنے کا حق ہے اور ضرور تمہیں موت صرف اسلام کی حالت میں آئے ۔
(اٰل عمران : ۱۰۲)
( اِتَّقُوا اللّٰهَ : اللہ سے ڈرو ۔ ) ارشاد فرمایا کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ سے ایسا ڈرو جیسا ڈرنے کا حق ہے ۔ اس سے مراد یہ ہے کہ بَقدرِ طاقت اللہ تعالیٰ سے ڈرو ۔ اس کی تفسیر وہ آیت ہے جس میں فرمایا گیا :
فَاتَّقُوا اللّٰهَ مَا اسْتَطَعْتُمْ (تغابن : ۱۶) ترجمۂ کنزُالعِرفان : تو اللہ سے ڈرو جتنی طاقت رکھتے ہو ۔
نیز آیت کے آخری حصے میں فرمایا کہ اسلام پر ہی تمہیں موت آئے ۔ اس سے مراد یہ ہے کہ اپنی طرف سے زندگی کے ہر لمحے میں اسلام پر ہی رہنے کی کوشش کرو تاکہ جب تمہیں موت آئے تو حالت ِ اسلام پرہی آئے ۔

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!