اسلام
نماز فجر کا صحیح وقت
نماز فجر کا صحیح وقت
سوال: نماز فجر کے افضل وقت کی صحیح تعیین کا بہترین طریقہ کیا ہے؟
جواب: حین حرم الطعام والشراب علی الصائم
یعنی نماز فجر کا بہترین اور افضل وقت وہ ہے جب روزہ دار کے لیے کھانا اور پینا حرام ہو جاتا ہے ( یعنی ٹھیک صبح صادق، جس وقت فجر طلوع ہو نماز فجر کا سب سے افضل وقت ہے ) ( غنیة الطالبین صفحہ811 )
سوال: حضرت والا! آپ نے تو خود نماز فجر کا ذکر فرماتے ہوئے یہ لکھا ہے کہ اس نماز کا وقت وہ ہے جب روشنی خوب پھیل جائے۔ آپ کی دونوں باتوں میں تطبیق کی کیا صورت ہے؟ ( غنیة الطالبین صفحہ 812 )
جواب: اخر وقتھا الاسفار النیر ( غنیة الطالبین صفحہ814 ) ہماری اس تحریر کا مطلب یہ ہے کہ نماز فجر کا آخر وقت روشنی کے خوب پھیل جانے تک ہے اور یہ امر فجر کی نماز کے لیے زیادہ گنجائش ظاہر کرنے کے لیے ہے اور یہ مقصد بھی ہوتا ہے کہ نالائق اور سست لوگ بھی جماعت کا ثواب حاصل کر لیں۔ ورنہ والافضل التغلیس بھا ( غنیة الطالبین صفحہ 814 )
یعنی نماز فجر کا افضل وقت اس کو اندھیرے میں ادا کرنا ہی ہے۔ چنانچہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: کن النساء یخرجن علی عھد رسول اللہ صلوسلم عل یصلین الفجر معہ ثم یرجعن ملتفقات بمروطھن لا یعرفھن احدھن من الغلس ( غنیة الطالبین صفحہ814 ) کہ ہم عورتیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ نماز فجر ادا کر کے مسجد سے باہر نکلتیں تو اندھیرے کے سبب ایک دوسری کو پہچان نہیں سکتی تھیں۔