اسلام
قیامت تک کے روزوں کا ثواب
قیامت تک کے روزوں کا ثواب
اُمُّ الْمُؤ منین سَیِّدَتُنا عائِشہ صِدِّیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہاسے روایت ہے، میرے سرتاج، صاحبِ معراج صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا ارشادِ بِشارت بنیاد ہے: ”جس کا روزہ کی حالت میں اِنْتِقال ہوا، اللہ عَزَّوَجَلَّ اُس کو قِیامت تک کے روزوں کا ثواب عطا فرماتا ہے۔” (الفردوس بماثورالخطاب ج۳ص۵۰۴حدیث۵۵۵۷)
سبحٰنَ اللہ عَزَّوَجَلَّ! روزہ دار کس قَدَر نصیب دار ہے کہ اگر روزے کی حالت میں موت سے ہَمکنارہواتو قِیامت تک کے روزوں کے ثواب کاحقدار قرار پائے گا۔
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالیٰ علیٰ محمَّد
حضرتِ سیِّدُنااَنس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسولِ اکرم، رحمتِ عالَم ، نُورِ مُجَسَّم ، شاہِ بنی آدم ، رسولِ مُحتَشَم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو فرماتے ہوئے سنا ،”یہ رمضا ن تمہارے پاس آگیا ہے ،اس میں جنّت کے دروازے کھول دیئے جا تے ہیں اور جہنَّم کے دروازے بندکردیئے جاتے ہیں اور شیاطین کو قید کر دیا جاتا ہے ،محروم ہے وہ شخص جس نے رَمضا ن کو پایا اور اس کی مغفِرت نہ ہوئی کہ جب اس کی رَمضان میں مغفِرت نہ ہوئی تو پھر کب ہوگی ؟ ” (مجمع الزوائد ،ج ۳ ،ص ۳۴۵حدیث ۴۷۸۸ )