اسلام
منقبت درشانِ سرکار شفانواز سلیمان شاہ قادری لکشمیشور
منقبت درشانِ سرکار شفانواز سلیمان شاہ قادری لکشمیشور
غلام ربانی فدا
مدیرجہان نعت ہیرور
ہرشخص کوملی ہے شفا اے شفانواز
مایوس درسے کون گیااے شفانواز
اپنے کرم کا دریا بہااے شفانواز
جلوہ ہمیں بھی اپنا دکھااے شفانواز
ہیں آپ ہی سہارے مرے اور ناخدا
ڈوبے نہیں سفینہ میرااے شفانواز
تیری کرم نوازی کے صدقے جہاںمیں
میں مشکلوںسے بچتارہااے شفانواز
دارالشفاہے آپ کادر مجھ مریض کو
ہے آپ کا سہارابڑااے شفانواز
آقامیرے ہیں آپ تو خورشیدِ معرفت
دل میں ہیں جواندھیرے مٹااے شفانواز
اجدا دکوبھی تیری غلامی پہ ناز تھا
حاضرہے تیرے درپہ فداؔ اے شفانواز