اسلام
طاہرحسین طاہرسلطانی سے مکالمہ
روبرو۔۔۔۔
غلام ربانی فدا
طاہرحسین طاہرسلطانی سے مکالمہ
سوال نمبر: عصرحاضرمیں رائج حمدیہ شاعری سے آ پ کتنے مطمئن ہیںـــــــــــــــــ
جواب:الحمدللہ، میں موجودہ دَور کی حمدیہ شاعری سے مطمئن ہوں اس لیے کہ عصرحاضر میں شعراء وشاعرات نے حمدنگاری پر خاص توجہ کی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حمدیہ مجموعے بھی تواتر سے شائع ہورہے ہیں۔ یہ تو آپ کے علم میں ہے کہ ماہنامہ ’’ارمغانِ حمد‘‘، ’’جہانِ حمد‘‘ (کتابی سلسلہ)، ’’جہانِ حمدپبلی کیشنز‘‘ فروغِ حمدونعت کے حوالے سے مثالی کردار اَدا کررہے ہیں۔ ’’بزمِ جہانِ حمد پاکستان‘‘ ہر ماہ طرحی حمدیہ مشاعرہ کا انعقاد کررہی ہے۔
سوال: حمدیہ شاعری کے نئے آفاق کیاہیں
جواب:الحمدللہ، پاکستان میں اسلام آباد یونیورسٹی سے محترمہ افضالہ شاہین صاحبہ، پنجاب یونیورسٹی سے محترمہ سعدیہ جعفر صاحبہ نے بالترتیب ’’پاکستان میں اُردو حمد کا ارتقا‘‘ اور ’’اُردو میں حمدومناجات‘‘ کے موضوعات پر پی ایچ ڈی کرلیا ہے۔ کراچی یونیورسٹی کے ڈاکٹرسہیل شفیق نے ’’جہانِ حمد‘‘ کے ۱۹ شماروں کا اشاریہ مکمل کرلیا ہے، یہی نہیں انہوں نے ماہنامہ ’’ارمغانِ حمد‘‘ کے ۱۱۴ شماروں کا اشاریہ بھی کام شروع کردیا ہے، اُمید ہے چند ماہ میں وہ یہ کام بھی مکمل کرلیں گے۔
(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({}); سوال: ہندوستانی وپاکستانی حمدگوشعراکے کلام میں موضوعات وطرزاظہارکے اعتبارسے کیافرق محسوس کرتے ہیں؟
جواب:کوئی فرق محسوس نہیں کرتا۔
سوال؛ جہان حمداورارمغان حمد کے آغاز کی کیا وجوہات رہےــــــــــــ؟
جواب:اللہ ربُّ العزت کا حکم عالی شان اور رضائے الٰہی کہ ’’ارمغانِ حمد‘‘ اور ’’جہانِ حمد‘‘ کا اجراء ممکن ہوسکا۔ وجہ صرف یہ تھی کہ حمد پر کام برائے نام ہورہا تھا۔
سوال: پورے عالم اردوادب میں حمدیہ شاعری کے حوالے سے کام کرنے والے آپ پہلی شخصیت ہیں ۔ آپ اپنے کام سے کتنے مطمئن ہیں ؟
جواب:میں سمجھتا ہوں کہ کام کا آغاز تو اب ہوا ہے۔ آپ دُعا فرمائیں کہ اللہ ربُّ العزت اس حقیروفقیر کو مزید توفیق عطا فرمائے کہ مرتب کردہ پروگرام کے مطابق کام ہوتا رہے۔ (آمین)
سوال؛ آپ کے پسندیدہ شعراکون ہیں؟
جواب:تمام حمدونعت گویان میرے لیے قابلِ احترام ہیں، جہاں پسندیدہ شعراء کی بات ہے تو مجھے امام اہلسنّت مجدّدین و ملت، علامہ مفتی حافظ احمد رضا خاں قادری رحمتہ اللہ علیہ، شاعرمشرق علامہ محمد اقبال، مولانا حسن رضا خاں، مولانا حسرت موہانی، مولانا الطاف حسین ححالی، علامہ امیرامیراحمدمینائی، بیدم شاہ وارثی وغیرہ
سوال: ابھی آپ کے زیرمطالعہ کونسی کتاب ہے؟
جواب:فقیر کی پوری توجہ آج کل ’’جہانِ حمد‘‘ کے ’’رسولِ اعظم نمبر‘‘ (مصطفی جانِ رحمت) پر مرکوز ہے۔ بائیس سو سے زائد صفحات کمپوز ہوچکے ہیں ہنوز سلسلہ جاری ہے۔ جہانِ حمد کی مذکورہ خصوصی اشاعت تین جلدوں پر مشتمل ہوگی (انشاء اللہ)
سوال1:سُنا ہے آپ حمدونعت ریسرچ سینٹر کے قیام کے لیے کوششیں کررہے ہیں۔ حمدونعت ریسرچ سینٹر کے بارے میں ہمارے قارئین کو تفصیلات بتائیں؟
جواب:حمدونعت ریسرچ سینٹر کی تفصیلات:
(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({}); اندرونِ ملک و بیرونِ ملک کے اسکالرز کے قیام کا انتظام٭ریسرچ اسکالرز کے لیے شعبۂ کمپیوٹر کا قیام٭قرآن و سنّت، حمدونعت کے موضوع پر تربیتی کورسز کا اجراء٭قرآن و سیرت، حمدونعت کے حوالے سے سیمینار،٭مقابلۂ تحریر و تقریر، مقابلۂ حُسنِ قرأت و نعت کا اہتمام٭مسجد اور کانفرنس ہال کا قیام برائے قرآن و سنہ کانفرنس و حمدونعت سیمینار وغیرہ٭حمدونعت ریسرچ سینٹر لائبریری کے لیے قرآن و سیرت اور حمدونعت کے موضوعات پر تمام زبانوں میں لکھی گئی کُتب کے حصول کے لیے جدوجہد٭حمدیہ، نعتیہ و منقبتی مشاعروں کا انعقاد٭آڈیو اور ویڈیو کیسٹس پر تمام پروگراموں کی تحفیظ٭عربی، اُردو اور انگلش لینگویج کلاسوں کا اہتمام و انعقاد٭غوثیہ مدرسۂ حمدونعت کے تحت طلبہ کو تین سالہ کورس مکمل کرنے پر سَند کی تفویض
سوال:آپ انتہائی جانفشانی اور لگن کے ساتھ فروغِ حمدونعت کی تحریک کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ کیا حکومت پاکستان آپ کو کوئی گرانٹ دیتی ہے نیز یہ کہ آپ کو حکومت کی جابن سے کوئی اعزازوایوارڈ ملا یا نہیں؟
جواب:اسلامی جمہوریہ پاکستان میں مذہبی رسائل و جرائد کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک ہورہا ہے۔ حکمرانوں اور مخیرحضرات کو مذہبی رسائل و جرائد کی جانب خصوصی توجہ کرنی چاہیے۔ ابھی تک تو جہانِ حمد، ماہنامہ ارمغانِ حمد، حمدونعت ریسرچ سینٹر کو حکومت کی جانب سے کوئی گرانٹ نہیں ملی۔ ہماری نظریں صرف اور صرف اللہ کریم کے کرم پر مرکوز ہیں۔
سوال: جہان نعت کے قارئین کوکیاپیغام دیناچاہیں گےــ؟
جواب:’’جہانِ نعت‘‘ کے قارئین کے لیے میرا یہی پیغام ہے کہ اس معتبرومنور رسالے سے دامے، درمے، سخنے، قدمے تعاون فرمائیں۔
سوال: جہان نعت کے حوالے سے آپ کے کیاکیاتاثرات ہیں؟
جواب:’’جہانِ نعت‘‘ اُردو نعتیہ ادب کی خدمات فریضہ بحسن و خوبی انجام دے رہا ہے۔ میری دُعا ہے کہ اللہ کریم اس کتابی سلسلے کو دن دونی رات چوگنی ترقی عطا فرمائے۔ (آمین)
طاہرحسین طاہرسلطانی سے مکالمہ
سوال نمبر: عصرحاضرمیں رائج حمدیہ شاعری سے آ پ کتنے مطمئن ہیںـــــــــــــــــ
جواب:الحمدللہ، میں موجودہ دَور کی حمدیہ شاعری سے مطمئن ہوں اس لیے کہ عصرحاضر میں شعراء وشاعرات نے حمدنگاری پر خاص توجہ کی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حمدیہ مجموعے بھی تواتر سے شائع ہورہے ہیں۔ یہ تو آپ کے علم میں ہے کہ ماہنامہ ’’ارمغانِ حمد‘‘، ’’جہانِ حمد‘‘ (کتابی سلسلہ)، ’’جہانِ حمدپبلی کیشنز‘‘ فروغِ حمدونعت کے حوالے سے مثالی کردار اَدا کررہے ہیں۔ ’’بزمِ جہانِ حمد پاکستان‘‘ ہر ماہ طرحی حمدیہ مشاعرہ کا انعقاد کررہی ہے۔
سوال: حمدیہ شاعری کے نئے آفاق کیاہیں
جواب:الحمدللہ، پاکستان میں اسلام آباد یونیورسٹی سے محترمہ افضالہ شاہین صاحبہ، پنجاب یونیورسٹی سے محترمہ سعدیہ جعفر صاحبہ نے بالترتیب ’’پاکستان میں اُردو حمد کا ارتقا‘‘ اور ’’اُردو میں حمدومناجات‘‘ کے موضوعات پر پی ایچ ڈی کرلیا ہے۔ کراچی یونیورسٹی کے ڈاکٹرسہیل شفیق نے ’’جہانِ حمد‘‘ کے ۱۹ شماروں کا اشاریہ مکمل کرلیا ہے، یہی نہیں انہوں نے ماہنامہ ’’ارمغانِ حمد‘‘ کے ۱۱۴ شماروں کا اشاریہ بھی کام شروع کردیا ہے، اُمید ہے چند ماہ میں وہ یہ کام بھی مکمل کرلیں گے۔
(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({}); سوال: ہندوستانی وپاکستانی حمدگوشعراکے کلام میں موضوعات وطرزاظہارکے اعتبارسے کیافرق محسوس کرتے ہیں؟
جواب:کوئی فرق محسوس نہیں کرتا۔
سوال؛ جہان حمداورارمغان حمد کے آغاز کی کیا وجوہات رہےــــــــــــ؟
جواب:اللہ ربُّ العزت کا حکم عالی شان اور رضائے الٰہی کہ ’’ارمغانِ حمد‘‘ اور ’’جہانِ حمد‘‘ کا اجراء ممکن ہوسکا۔ وجہ صرف یہ تھی کہ حمد پر کام برائے نام ہورہا تھا۔
سوال: پورے عالم اردوادب میں حمدیہ شاعری کے حوالے سے کام کرنے والے آپ پہلی شخصیت ہیں ۔ آپ اپنے کام سے کتنے مطمئن ہیں ؟
جواب:میں سمجھتا ہوں کہ کام کا آغاز تو اب ہوا ہے۔ آپ دُعا فرمائیں کہ اللہ ربُّ العزت اس حقیروفقیر کو مزید توفیق عطا فرمائے کہ مرتب کردہ پروگرام کے مطابق کام ہوتا رہے۔ (آمین)
سوال؛ آپ کے پسندیدہ شعراکون ہیں؟
جواب:تمام حمدونعت گویان میرے لیے قابلِ احترام ہیں، جہاں پسندیدہ شعراء کی بات ہے تو مجھے امام اہلسنّت مجدّدین و ملت، علامہ مفتی حافظ احمد رضا خاں قادری رحمتہ اللہ علیہ، شاعرمشرق علامہ محمد اقبال، مولانا حسن رضا خاں، مولانا حسرت موہانی، مولانا الطاف حسین ححالی، علامہ امیرامیراحمدمینائی، بیدم شاہ وارثی وغیرہ
سوال: ابھی آپ کے زیرمطالعہ کونسی کتاب ہے؟
جواب:فقیر کی پوری توجہ آج کل ’’جہانِ حمد‘‘ کے ’’رسولِ اعظم نمبر‘‘ (مصطفی جانِ رحمت) پر مرکوز ہے۔ بائیس سو سے زائد صفحات کمپوز ہوچکے ہیں ہنوز سلسلہ جاری ہے۔ جہانِ حمد کی مذکورہ خصوصی اشاعت تین جلدوں پر مشتمل ہوگی (انشاء اللہ)
سوال1:سُنا ہے آپ حمدونعت ریسرچ سینٹر کے قیام کے لیے کوششیں کررہے ہیں۔ حمدونعت ریسرچ سینٹر کے بارے میں ہمارے قارئین کو تفصیلات بتائیں؟
جواب:حمدونعت ریسرچ سینٹر کی تفصیلات:
(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({}); اندرونِ ملک و بیرونِ ملک کے اسکالرز کے قیام کا انتظام٭ریسرچ اسکالرز کے لیے شعبۂ کمپیوٹر کا قیام٭قرآن و سنّت، حمدونعت کے موضوع پر تربیتی کورسز کا اجراء٭قرآن و سیرت، حمدونعت کے حوالے سے سیمینار،٭مقابلۂ تحریر و تقریر، مقابلۂ حُسنِ قرأت و نعت کا اہتمام٭مسجد اور کانفرنس ہال کا قیام برائے قرآن و سنہ کانفرنس و حمدونعت سیمینار وغیرہ٭حمدونعت ریسرچ سینٹر لائبریری کے لیے قرآن و سیرت اور حمدونعت کے موضوعات پر تمام زبانوں میں لکھی گئی کُتب کے حصول کے لیے جدوجہد٭حمدیہ، نعتیہ و منقبتی مشاعروں کا انعقاد٭آڈیو اور ویڈیو کیسٹس پر تمام پروگراموں کی تحفیظ٭عربی، اُردو اور انگلش لینگویج کلاسوں کا اہتمام و انعقاد٭غوثیہ مدرسۂ حمدونعت کے تحت طلبہ کو تین سالہ کورس مکمل کرنے پر سَند کی تفویض
سوال:آپ انتہائی جانفشانی اور لگن کے ساتھ فروغِ حمدونعت کی تحریک کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ کیا حکومت پاکستان آپ کو کوئی گرانٹ دیتی ہے نیز یہ کہ آپ کو حکومت کی جابن سے کوئی اعزازوایوارڈ ملا یا نہیں؟
جواب:اسلامی جمہوریہ پاکستان میں مذہبی رسائل و جرائد کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک ہورہا ہے۔ حکمرانوں اور مخیرحضرات کو مذہبی رسائل و جرائد کی جانب خصوصی توجہ کرنی چاہیے۔ ابھی تک تو جہانِ حمد، ماہنامہ ارمغانِ حمد، حمدونعت ریسرچ سینٹر کو حکومت کی جانب سے کوئی گرانٹ نہیں ملی۔ ہماری نظریں صرف اور صرف اللہ کریم کے کرم پر مرکوز ہیں۔
سوال: جہان نعت کے قارئین کوکیاپیغام دیناچاہیں گےــ؟
جواب:’’جہانِ نعت‘‘ کے قارئین کے لیے میرا یہی پیغام ہے کہ اس معتبرومنور رسالے سے دامے، درمے، سخنے، قدمے تعاون فرمائیں۔
سوال: جہان نعت کے حوالے سے آپ کے کیاکیاتاثرات ہیں؟
جواب:’’جہانِ نعت‘‘ اُردو نعتیہ ادب کی خدمات فریضہ بحسن و خوبی انجام دے رہا ہے۔ میری دُعا ہے کہ اللہ کریم اس کتابی سلسلے کو دن دونی رات چوگنی ترقی عطا فرمائے۔ (آمین)