اسلام
ایک بڑھیا کا جذبہ محبت
آپ جنگ ِ اُحد کے بیان میں پڑھ چکے ہیں کہ شیطان نے بے پرکی یہ خبر اڑا دی کہ رسول اﷲ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم شہید ہو گئے۔ یہ ہولناک خبر جب مدینہ منورہ میں پہنچی تو وہاں کی زمین دہل گئی یہاں تک کہ وہاں کی پردہ نشین عورتوں کے دل و دماغ میں صدمات غم کا بھونچال آ گیا اور قبیلہ بنی دینار کی ایک عورت اپنے جذبات سے مغلوب ہو کر اپنے گھرسے نکل پڑی اورمیدان جنگ کی طرف چل پڑی راستے میں اس کو اپنے باپ اوربھائی اور شوہر کی شہادت کی خبر ملی مگر اس نے اس کی کوئی پروا نہیں کی اور لوگوں سے یہی پوچھتی رہی کہ مجھے یہ بتاؤ کہ رسول اﷲ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کیسے ہیں؟ جب اسے بتایا گیا کہ الحمد ﷲ!آپ ہر طرح بخیریت ہیں تواس سے اس بڑھیا کی تسلی نہیں ہوئی اور کہنے لگی کہ تم لوگ مجھے رسول اﷲ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کا دیدار کرا دو۔ جب لوگوں نے اس کو رحمت عالم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کے قریب لے جا کر کھڑا کر دیا اور اس نے جمال نبوت کو دیکھا تو بے اختیار اس کی زبان سے یہ جملہ نکل پڑا کہ کُلُّ مُصِیْبَۃٍ بَعْدَکَ جَلَلٌ آپ کے ہوتے ہوئے ہر مصیبت ہیچ ہے ۔(1)(سیرۃ ابن ہشام جلد۳ ص۹۹ مطبوعہ مصر)
بڑھ کر اُس نے رُخِ انور کو جو دیکھا تو کہا!
توسلامت ہے تو پھر ہیچ ہیں سب رنج و الم
میں بھی اور باپ بھی شوہر بھی برادر بھی فدا
اے شہہ دیں!ترے ہوتے کیا چیز ہیں ہم