اسلام

بيعت کی اہميت

اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے :
یَوْمَ نَدْعُوۡا کُلَّ اُنَاسٍۭ بِاِمَامِہِمْ ۚ فَمَنْ اُوۡتِیَ کِتٰبَہٗ بِیَمِیۡنِہٖ فَاُولٰٓئِکَ یَقْرَءُوۡنَ کِتٰبَہُمْ وَ لَا یُظْلَمُوۡنَ فَتِیۡلًا ﴿۷۱﴾
ترجمہ کنزالایمان:     جس دن ہم ہر جماعت کو اس کے امام کے ساتھ بلائيں گے(۱) تو جو اپنا نامہ داہنے ہاتھ ميں ديا گيا  يہ لوگ اپنا نامہ پڑھيں گے(۲) اور تاگے بھران کا حق نہ دبايا  جائے گا۔ (پ۱۵، بنی ۤ اسرآء يل :۷۱)
تفسير:
    (۱)اس سے معلوم ہوا کہ دنيا  ميں کسی صالح کو اپنا امام بنالينا چاہیے،شريعت ميں تقليد کر کے اور طريقت ميں بيعت کر کے تاکہ حشر اچھوں کے ساتھ ہو، اگر کوئی صالح امام نہ ہوگا ،تو اس کا امام شیطان ہو گا اس آيت ميں تقليد اور بيعت، مريدی سب کا ثبوت ہے۔
    (۲)اس سے دو مسئلے معلوم ہوئے ايک يہ کہ قيا مت ميں کوئی بے پڑھا نہ ہوگا سب لوگ تحرير پڑھ ليا  کريں گے اگرچہ دنيا  ميں بعض لوگ جاہل بھی تھے دوسرا يہ کہ تمام لوگوں کی زبان اس دن عربی ہوگی ،کيونکہ نامہ اعمال کی تحرير عربی زبان ميں ہے۔ ليکن کسی کو ترجمہ کرانے کی ضرورت نہ ہوگی۔ بلکہ حساب قبر بھی عربی ميں ہوگا۔              (تفسير نورالعرفان)

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!