اسلام
۔۔۔۔۔۔حروف کی اقسام ۔۔۔۔۔۔
حروف کی دو قسمیں ہیں۔
۱۔حروف مبانی ۲۔حروف معانی
۱۔ حروف مبانی:
وہ حروف جن سے کلمات بنتے ہیں اوریہ حروف کسی خاص معنی پر دلالت کیلئے وضع نہیں کیے جاتے ۔ جیسے ا،ب ،ت، ث وغیرہ۔ انہیں حروف تہجی اور حروف ھجاء بھی کہتے ہیں۔
۲۔حروف معانی:
وہ حروف جنہیں کسی خاص معنی پر دلالت کیلئے وضع کیا گیا ہو۔جیسے اِلٰی (تک)، عَلیٰ (پر) وغیرہ ۔
فائدہ:
تمام حروف مبنی ہیں چاہے مبانی ہوں یا معانی ۔
حروف معانی کی پھر دو قسمیں ہیں ۔
۱۔ عاملہ ۲۔غیر عاملہ
۱۔حروف عاملہ:
وہ حروف جو رفع ،نصب ،جر یا جزم دیں ان کو حروف عاملہ کہتے ہیں۔
۲۔حروف غیر عاملہ:
وہ حروف جو رفع ،نصب ،جر یا جزم نہ دیں انکو حروف غیر عاملہ کہتے ہیں(۱) ۔
حروف عاملہ کی اقسام
۱۔حروف جارہ ۲۔ حروف مشبہ بالفعل ۳۔ حروف نواصب ۴۔ حروف جوازم ۵۔ حروف نافیہ ۶۔ حروف شرط ۔
حروف غیر عاملہ کی اقسام
۱۔حروف عطف ۲۔حروف استفہام ۳۔ حروف استقبال ۴۔حروف تاکید ۵۔ حروف تفسیر ۶۔ حروف تحضیض ۷۔ حروف مصدریہ ۸۔ حرف ردع ۹۔ حرف توقع ۱۰۔ حروف جواب ۱۱۔ حروف تنبیہ ۱۲۔ حروف زیادات ۱۳۔ الف لام ۔
حروف عاملہ کی تفصیل:
۱۔حروف جارہ:
یہ حروف سترہ ہیں ان کی تفصیل پہلے گزرچکی ہے۔
۲۔حروف مشبہ بالفعل:
یہ چھ ہیں۔ ۱۔اِنَّ ۲۔أَنَّ ۳۔کَأَنَّ ۴۔لٰکِنَّ ۵۔لَیْتَ ۶۔لَعَلَّ
ان کی تفصیل گز رچکی ہے۔
۳۔حروف نواصب:
ان کی دو قسمیں ہیں۔
۱۔افعال کو نصب دینے والے حروف ۲۔اسماء کو نصب دینے والے حروف
۱۔افعال کو نصب دینے والے حروف:
یہ چار ہیں۔ ۱۔أَنْ۔ ۲۔لَنْ۔ ۳۔کَیْ۔ ۴۔اِذَنْ
یہ فعل مضارع کو نصب دیتے ہیں ۔ان چاروں کے معنی مندرجہ ذیل ہے ۔
۱۔أَنْ کا معنی ہے ”کہ” یہ فعل مضارع کو زمانہ مستقبل کے ساتھ خاص کر دیتا ہے اور اس کو مصدر کی تاویل میں کردیتا ہے ۔جیسے أُرِیْدُ أَنْ تَقْرَئَ بمعنی أُرِیْدُ قِرَأَتَکَ۔
۲۔لَنْ کا معنی ہے (ہر گز نہیں)۔جیسے لَنْ یَّضْرِبَ( ہر گز نہیں مارے گاوہ ایک مرد) ۔
۳۔کَیْ کا معنی ہے(تاکہ)جیسے اِجْلِسْ لِلْوُضُوْءِ عَلٰی مَوْضِعٍ مُرْتَفِعٍ کَیْ لاَ یُصِیْبَکَ الرَّشَاشُ (وضوء کے لئے بلند جگہ پر بیٹھو تا کہ تم پر چھنیٹے نہ پڑیں)
۴۔اِذَنْ کا معنی ہے (اُس وقت)جیسے لَمَّا جِئْتَنِیْ اِذَنْ أُکْرِ مَکَ (جب تو میرے پاس آئیگا میں اس وقت تیری تعظیم کروں گا)۔
۲۔اسماء کو نصب دینے والے حروف:
اسماء کو نصب دینے والے حروف پانچ ہیں۔ ۱۔یَا ۲۔اَیَا ۳۔ھَیَا ۴۔ اَیْ ۵۔ہمزہ مفتوحہ۔
ان کی مکمل بحث نداء کے بیان میں گزر چکی ہے۔
۴۔حروف جوازم:
حروف جوازم پانچ ہیں۔
۱۔ ان شرطیہ ۲۔ لَم ۳۔لمّا ۴۔لام امر ۵۔لائے نہی ۔
۱۔ان شرطیہ:
اس کے بارے میں پوری بحث کلمات شرط میں گزر چکی ہے۔
۲۔لَمْ:
یہ فعل مضارع کو ماضی منفی کے معنی میں کر دیتا ہے اور فعل مضارع کو جزم دیتاہے نیز اگر فعل مضارع کے آخر میں حرف علت ہو تواسے گرادیتاہے۔ جیسے لَمْ یَأْکُلْ(اس نے نہیں کھایا) اور لَمْ یَدْعُ ( اس نے نہیں بلایا)۔
۳۔لَمَّا:(۱)
یہ بھی لَمْ کی طرح مضارع کو ماضی منفی کے معنی میں کردیتاہے۔ جیسے لَمَّا تَضْرِبْ (تو نے ابھی تک نہیں مارا)۔
۴۔لام امر:
یہ مضارع کو امر کے معنی میں کر دیتاہے۔ یعنی مضارع میں طلب کے معنی پیدا کردیتا ہے۔ جیسے لِیَضْرِبْ (چاہیے کہ وہ مارے) ۔
۵۔لائے نہی:
یہ مضارع کو مستقبل کے ساتھ خاص کر دیتا ہے اور اس میں نہی کے معنی پیدا کردیتا
ہے۔ جیسے لاَ تَشْرَبْ (تو نہ پی) ۔
۵۔حروف نافیہ :
حروف نافیہ چار ہیں۔
۱۔اِنْ ۲۔مَا ۳۔لاَ ۴۔لاَتَ
ان کی بحث ما و لا المشبھتان بلیس کے بیان میں گزر چکی ہے۔
۶۔حروف شرط:
ان کی پوری بحث کلمات شرط کے سبق میں گزر چکی ہے۔
1۔۔۔۔۔۔ حروف غیر عاملہ لفظا توعمل نہیں کرتے ہیں لیکن ان میں سے اکثر حروف معنیً عمل کرتے ہیں۔
1۔۔۔۔۔۔لَمْ اور لَمَّا میں فرق :لَمْ مطلق ماضی کی نفی کیلئے آتاہے۔ جبکہ لَمَّا گفتگو تک تمام زمانہ ماضی کی نفی کردیتاہے۔ لَمْ کے ذریعے جس چیز کی نفی کی جائے اس کے کرنے کی امید نہیں ہوتی اور لَمَّا میں امید ہوتی ہے۔ جیسے لَمْ أَضْرِبْ(میں نے نہیں مارا)اور لَمَّا أَضْرِبْ( میں نے ابھی تک نہیں مارا)یعنی مارنے کی امید باقی ہے۔