اسلام
حروف اصلیہ و زائدہ کا بیان
کسی کلمہ کے مادے کے حروف کو حروف اصلیہ اوران کے علاوہ دیگر حروف کوجو اس کلمہ میں ہوں حروف زائدہ کہتے ہیں۔جیسے لفظ”کِتَابٌ”میں ک، ت،اورب حروف اصلیہ اور الف زائدہ ہے۔
کسی کلمہ کے حرو ف اصلیہ و زائدہ کی پہچان کا طریقہ :
اس کی پہچان کے لیے سب سے پہلے اس کلمہ کاوزن معلوم کرنا ضروری ہے۔صرفیوں نے کلمے کا وزن کرنے کے لئے بطورِ میزان تین حروف کا انتخاب کیا ہے ف، ع اور ل، لہذا ہر کلمے کے وزن میں ہمیشہ ف، ع اور ایک یا دو یا تین ل ضرور ہوں گے۔ وزن معلوم کرنے کے بعد جو حروف ف،ع اور ایک یا دو یا تین لام کی جگہ پر واقع ہوں گے وہ ”حروف اصلیہ”اور جواِن کے علاوہ ہوں گے وہ ”حروف زائدہ”کہلائیں گے۔ جیسے :ضَرَبَ بروزن فَعَلَ اور أَکْرَمَ بروزن أَفْعَلَ(اس مثال میں ہمزہ زائدہ ہے )
فائدہ:
(۱) ۔۔۔۔۔۔موزون میں جو حرف وزن کے فاء کے مقابلے میں آئے اُسے فاء کلمہ،جو عین کے مقابلے میں آئے اُسے عین کلمہ اور جو لام کے مقابلے میں آئے اُسے لام کلمہ کہاجاتا ہے ۔
(۲)۔۔۔۔۔۔ حروف زائدہ دس ہیں جن کا مجموعہ ”سَأَلْتُمُوْنِیْہَا ”یا” اَلْیَوْمَ تَنْسَاہ،” ہے یعنی جوزائد حروف ہوں گے وہ ہمیشہ انہی حروف میں سے ہوں گے ۔
سوالات
سوال نمبر۱:۔ حروف اصلیہ اور حروف زائدہ کسے کہتے ہیں؟
سو ال نمبر۲:۔ حرو ف اصلیہ و زائدہ کی پہچان کاکیا طریقہ ہے؟
سو ال نمبر۳:۔ فاء، عین اور لام کلمہ کسے کہتے ہیں؟
سو ال نمبر۴:۔حروف زائدہ کتنے اور کون کونسے ہیں؟