آگ سے بچنے کابہترین طریقہ
حکایت نمبر446: آگ سے بچنے کابہترین طریقہ
حضرتِ سیِّدُنا عبدالرحمن بن ابی لَیْلٰی علیہ رحمۃ اللہ الا علیٰ کا بیان ہے، حضرتِ سیِّدُنا مُعَاذبن عَفْرَاء رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس جو بھی دنیوی مال آتاسب صدقہ کردیتے۔ جب ان کے ہاں بچے کی ولادت ہوئی تو ان کی اہلیہ محترمہ نے اپنے خاندان والوں سے کہا: ”اِن حضرت سے کہیں کہ گھر والوں کے لئے بھی کچھ مال جمع کر لیں۔” چنانچہ، عزیز واقارب نے آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا: ”اب آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ صاحب ِاولاد ہوگئے ہیں، اگر اپنی اولاد کے لئے کچھ مال جمع کر رکھیں تو اس میں کیا حرج ہے؟” فرمایا: ”میں تو یہی چاہتا ہوں کہ آگ سے بچنے کے لئے اپنی ہرشئے خرچ کردوں،لہٰذا میں صدقہ وخیرات کرنے سے رُک نہیں سکتا۔”
راوی کہتے ہیں: ” جب آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا انتقال ہوا تو آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ایک شخص کے پڑوس میں زمین کا چھوٹا سا ٹکڑا میراث میں چھوڑا ،وہ ایسی زمین تھی کہ میں اپنی تین درہم کی چادر کے عوض بھی خریدنے پر راضی نہ تھا ۔پھر چند دن بعد پڑوسی نے وہی زمین تیس ہزار(30,000)درہم میں خرید لی۔
(اللہ عزوجل کی اُن پر رحمت ہو..اور.. اُن کے صدقے ہماری مغفرت ہو۔آمین بجاہ النبی الامین صلي اللہ عليہ وسلم)