تیس سال تک روٹی نہ کھائی
تیس سال تک روٹی نہ کھائی
حضرت سیدنا عبد اللہ دینوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں :” ایک مرتبہ میرے پاس ایک فقیر آیا ۔اسے دیکھ کر اندازہ ہوتا تھا کہ یہ کسی سخت مصیبت سے دوچار اور کسی سخت تکلیف میں مبتلا ہے ۔اس کی حالت دیکھ کر میرے دل میں رحم آگیا اور میں نے سوچا کہ اسے کوئی چیز دو ں اور اس کی مدد کرو ں۔میں نے ارادہ کیا کہ اپنی جوتیاں اسے دے دو ں جیسے ہی میں نے یہ ارادہ کیا فوراََ نفس نے مجھے روک دیاا ور کہا : ”اگر تُو اپنی جوتیاں اسے دے دے گاتو تُوننگے پاؤں رہ جائے گا اور اس طر ح تُواپنے پاؤں وغیرہ کو نجاست سے کس طرح بچائے گا؟”
پھر مَیں نے ارادہ کیا کہ اسے اپنا مشکیزہ دے دو ں نفس نے پھر مجھے روک دیا اور کہا :” اگر مشکیزہ اسے دے دے گا تو تُو وضو وغیرہ کیسے کریگا؟” پھر میں نے ارادہ کیا کہ میں اپنا رومال اسے صدقہ کر دیتا ہوں ، نفس بد کار نے پھر مجھے منع کیا اورکہا: ”اگر تُو رومال اسے دے دے گاتو پھرتُو خود ننگے سر رہ جائے گا اور تجھے اس طر ح پریشانی ہوگی۔”
مَیں ابھی اسی شش وپنج میں تھا کہ فقیر یکایک اپنی لاٹھی لے کر اُٹھا پھر میری طر ف متوجہ ہو کر بولا:” اے نفسِ بد کار کی بات ماننے والے ! تُو اپنا رومال اپنے پاس ہی رکھ ،میں جا رہاہوں اور میں نے اپنے رب عزوجل سے یہ عہد کر رکھا ہے کہ میں اس وقت تک ایک لقمہ بھی نہیں کھاؤں گا جب تک مجھے مخلوق سے مانگے بغیر خود بخود ر زق نہ مل جائے۔” اتنا کہنے کے بعد وہ فقیر وہاں سے چلا گیا۔ اس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس نے30سال سے روٹی نہیں کھائی تھی۔
(اللہ عزوجل کی اُن پر رحمت ہو..اور.. اُن کے صدقے ہماری مغفرت ہو۔آمین بجاہ النبی الامین صلي الله تعالي عليه وسلم)
(میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اس حکایت میں مخلوق سے سوال نہ کرنے کے بارے میں کتنا زبردست درس موجود ہے۔ واقعی اللہ عزوجل پر کامل بھروسہ رکھتے ہوئے غیر اللہ سے بے نیاز ہوجاناکامل ہستیوں کا ہی حصہ تھا۔ اے اللہ عزوجل !ہمیں بھی ایسا توکل عطا فرمایااور اپنی راہ میں خوب خرچ کر نے کی توفیق عطا فرما،شیطانی وسوسوں اور نفس کی چالوں سے ہماری حفاظت فرما۔ آمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم)