جوتا پہننا
جوتا پہننا
(۱)’’ عَنْ جَابِرٍ قَالَ کُنَّا مَعَ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی سَفَرٍ فَقَالَ أَکْثِرُوا مِنَ النِّعَالِ فَإِنَّ الرَّجُلَ لَا یَزَالُ رَاکِبًا مَا انْتَعَلَ‘‘۔ (1)
حضرت جابر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے فرمایا کہ ہم حضور علیہ الصلاۃ والسلام کے ساتھ ایک سفر میں تھے تو حضور نے فرمایا کہ جوتے بکثرت استعمال کرو اس لیے کہ آدمی جب تک جوتا پہنے رہتا ہے وہ سوار(کی طرح) ہے ۔ (ابوداود)
’’عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِذَا انْتَعَلَ أَحَدُکُمْ فَلْیَبْدَأْ بِالْیُمْنَی وَإِذَا نَزَعَ فَلْیَبْدَأْ بِالشِّمَال‘‘۔ (2)
حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے کہا کہ حضور عَلَیْہِ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَام نے فرمایا کہ جب جوتا پہنے تو پہلے داہنے پائوں میں پہنے اور جب اتارے تو پہلے بائیں پائوں کا اتارے ۔ (بخاری، مسلم)
’’عَنْ فُضَالَۃَ بْنِ عُبَیْدٍ قَالَ کَانَ النَّبِیُّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَأْمُرُنَا أَنْ نَحْتَفِیَ أَحْیَانًا‘‘۔ (3)
حضرت فضالہ بن عبید رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے فرمایا کہ حضور عَلَیْہِ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَام ہم کو حکم فرماتے تھے کہ کبھی کبھی ہم ننگے پائوں رہیں۔ (ابو داود)
’’عَنْ أَبِی مُلَیْکَۃَ قَالَ قِیلَ لِعَائِشَۃَ إِنَّ امْرَأَۃًتَلْبَسُ النَّعْلَ قَالَتْ لَعَنَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الرَّجُلَۃَ مِنَ النِّسَاء‘‘۔ (4)
حضرت ابو ملیکہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے فرمایا کہ کسی نے حضرت عائشہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا سے کہا کہ ایک عورت (مردانہ ) جوتا پہنتی ہے ۔ انہوں نے فرمایا کہ حضور نے مر دانی عورتوں پر لعنت فرمائی ہے ۔ (ابوداود)
٭…٭…٭…٭