سب سے بہترین پڑوسی
سب سے بہترین پڑوسی
رسولِ بے مثال، بی بی آمِنہ کے لال صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : خَیْرُ الْجِیْرَانِ عِنْدَ اللّٰہِ خَیْرُہُمْ لِجَارِہٖ یعنی اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کے نزدیک سب
سے بہترین پڑوسی وہ ہے جو اپنے پڑوسیوں کے لئے زیادہ بہتر ہو۔( ترمذی، ابواب ا لبروالصلۃ، ماجاء فی حق الجوار، ۳/ ۳۷۹حدیث:۱۹۵۱)
حضرتِ علامہ عبد الرء ُوف مناوی علیہ رحمۃ اللّٰہ الہادی اس حدیث ِپاک کی شرح میں فرماتے ہیں : ہر وہ شخص جو اپنے پڑوسی کا زیادہ خیر خواہ ہو گا وہ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کے نزدیک سب سے افضل ہو گا ، اس حدیث پاک سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کے نزدیک سب سے بُراپڑوسی وہ ہے جو اپنے پڑوسی کے ساتھ بُرا ہو۔(فیض القدیر، ۳/ ۶۲۴تحت الحدیث:۳۹۹۸)
اسلام میں پڑوسی کاخیال
سرکارِ ابد قرار، شافعِ روزِ شمار صلَّی اللّٰہ تعا لٰی علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے : اللّٰہ عَزَّوَجَل جس سے محبت کرتاہے اسے بھی دنیا عطا کرتا ہے اور جس سے محبت نہیں کرتا اسے بھی دیتا ہے لیکن دین صرف اسے دیتا ہے جس سے محبت کرتا ہے اور جس اللّٰہ عَزَّوَجَل نے دین عطا کیا پس اس سے محبت کی اور اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے !کوئی بندہ اس وقت تک مؤمن نہیں ہو سکتا جب تک کہ اس کا پڑوسی اس کیبَوَائِقسے محفوظ نہ ہو جائے ۔صحابہ کرام علیہم الرضوان نے عرض کی : یارسولَ اللّٰہ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم!یہ بَوَائِقْ کیا ہیں ؟تو آپ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : اس کا دھوکا اور ظُلْم۔(مسند احمد، ۲/ ۳۳حدیث:۳۶۷۲)