اسلام
(9) مِعمَار پر انفرادی کوشش
(9) مِعمَار پر انفرادی کوشش
خلیفۂ اعلی حضرت مولانا سیدایوب علی علیہ رحمۃاللہ القوی کا بیان ہے :” مسجد شریف کی توسیع کے لئے غسل خانہ، کنواں،وضوخانہ وغیرہ پر چھت ڈالنی تھی۔ مستری علی حسین قادری رضوی مرحوم علیہ رحمۃالقیوم نے سُتُونوں کی تعمیر شروع ہی کی تھی کہ ظہر کے وقت اعلیٰ حضرت عَلَیْہِ رَحمَۃُ ربِّ الْعِزَّت تشریف لائے اور ستونوں کو دیکھ کرارشادفرمایا :” بھائی علی حسین! مسجد کے لئے یہ سُتُون کچھ اچھے معلوم نہیں ہوتے ، انہیں خوبصورت بنائیے ۔” پھر فرمایا:”میں نے اپنے ذاتی مکان کی تعمیر کے وقت کبھی دخل اندازی نہیں کی ۔صرف مضبوط و خوبصورت الماریاں بنانے
کے لئے ضرور کہا تھاتاکہ دینی کتابیں محفوظ رہیں۔”(حیاتِ اعلیٰ حضرت، ج۱،ص۹۶)
مَدَنی پھول
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اِس ایمان افروز حکایت سے ہمیں یہ درس ملا کہ دینی اُمور میں ہمیشہ خوش اُسلوبی سے کام کرنا چاہے۔ مسجدوں اور دیگر دینی عمارتوں میں صفائی اور معیار کو پیش نظر رکھنا چاہے۔ یہ نہ ہو کہ اپنے ذاتی گھروں پر تو خوب دل کھول کر خرچ کریں لیکن جب دین کا معاملہ آئے تو سستی وکوتاہی اور کنجوسی سے کام لیں۔ دین کا درد رکھنے والوں کو یہ بات کسی طرح بھی ز یب نہیں دیتی۔اللہ تبارک وتعالیٰ ہمیں شیطا ن کے مکرو فریب سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے اور دین اسلام کی سربلندی کے لئے تن، من، دھن قربان کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔اٰمین بجاہ ا لنبی الامین صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم
اللہ عَزّوَجَلَّ کی اعلٰی حضرت پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری مغفِرت ہو
اٰمین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلَّم
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد