اسلام
(4) سونے کی انگوٹھی پہننے والے پر اِنفرادی کوشش
(4) سونے کی انگوٹھی پہننے والے پر اِنفرادی کوشش
سَجَّادہ نشیں سرکار کلاں مارہرہ شریف حضرت مہدی حَسَن میاں رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں :” میں جب بریلی شریف آتا تو اعلیٰ حضرت عَلَیْہِ رَحمَۃُ ربِّ الْعِزَّت خود کھانا لاتے اور ہاتھ دُھلاتے ۔ایک مرتبہ میں نے سونے کی انگوٹھی اور چھلے پہنے ہوئے تھے، حسب ِدَستور جب ہاتھ دُھلوانے لگے تو فرمایا : ” شہزادہ حضور!یہ انگوٹھی اور چھَلّے مجھے دے دیجئے!”میں نے اُتار کر دے دئيے اور بمبئی چلاگیا۔بمبئی سے مارہرہ شریف واپس آیا تو میری لڑکی فاطمہ نے کہا: ”اباحضور ! بریلی شریف کے مولانا صاحب (یعنی اعلیٰ حضرت قدس سرہ)کے یہاں سے پارسل آیا تھا ،جس میں چھلے انگوٹھی اورایک خط تھا جس میں یہ لکھاتھا : ”شہزادی صاحبہ یہ دونوں طلائی اشیاء آپ کی ہیں (کیونکہ مَردوں کو ان کا پہننا جائز نہیں)۔”(حیات اعلی حضرت،ج ۱،ص۱۰۵)
مَدَنی پھول
سبحٰن اللہ عَزّوَجَلَّ! کیسا پیارا اندازِ تبلیغ تھا مجدد ِ دین و ملت ،سرکار اعلیٰ حضرت عَلَیْہِ رَحمَۃُ ربِّ الْعِزَّت کا۔اللہ عَزَّوَجَلَّ ہمیں بھی اسلا م کی سربلندی کی خاطر حکمت ودانائی کے سا تھ بڑے ہی اَحسن انداز میں خوب خوب نیکی کی دعوت عام
کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ اٰمین بجاہ ا لنبی الامین صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم
شہا ایسا جذبہ پاؤں کہ میں خوب سیکھ جاؤں
تیری سنتیں سکھانا مَدَنی مدینے والے
اللہ عَزّوَجَلَّ کی اعلٰی حضرت پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری مغفِرت ہو
اٰمین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلَّم
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد