اسلاممسائل

[2]: اَہم تعریفات

[2]: اَہم تعریفات

} {1 : تعریفِ فقہ

فقہ کا لغوی معنی
بہت سمجھدار ہونا،علم سیکھنا۔
اَللہ تعالیٰ نے اِرشاد فرمایا: { لِیَتَفَقَّہُوْا فِی الدِّیْنِ } [ التوبۃ :۱۲۲]
’’چاہیے کہ وہ لوگ دین سمجھیں ۔‘‘
اِس آیتِ کریمہ کا مطلب یہ ہے کہ وہ اِس دین کو سمجھیں اور وہ اِس دین کے علماء بنیں اور اِس دین کے تقاضے کو پہچانیں۔
فقہ کاشرعی معنی
{ اَلْعِلْمُ بِالْاَحْکَامِ الشَّرْعِیَّۃِ الْعَمَلِیَّۃِ الْمُکْتَسَبَۃِ مِنْ اَدِلَّتِھَا التَّفْصِیْلِیَّۃِ }
’’ اَحکامِ شرعیہ عملیہ کوجاننا جن کو تفصیلی دَلائل سے ساتھ حاصل کیا گیاہے‘‘
تعریفِ فقہ کی وضاحت
[ اَلاَحْکَامُ الشَّرْعِیَّۃُ] :سے مراد یہ ہے کہ اَوامر ، نواہی، حلال، حرام، واجب، مندوب ، مستحب، مکروہ اور جو کچھ بھی ہمارے پاس ہمارے رسول اَحمد مجتبیٰا کی طرف سے آیا،

اُس کو جاننا۔
[ اَلْعَمَلِیَّۃ]: سے مراد وہ اَحکام ہیں جو ظاہری اَعمال سے تعلق رکھتے ہیں،مثلاً عبادات و معاملات اور اِسی طرح جو باطنی اَعمال سے تعلق رکھتے ہیں، مثلاً نیت وغیرہ کیونکہ نیت کی وجہ سے اِیمان اور عقیدہ کی پہچان ہوتی ہے۔
[ اَلْمُکْتَسَبَۃِ مِنْ اَدِلَّتِھَا التَّفْصِیْلِیَّۃِ ]: سے مراد وہ اَحکام جو دَلائلِ شرعیہ سے نکالے گئے ہوں۔

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!